ڈاؤلینس کے لیے کووڈ- 19 کے خلاف جدوجہد کرنے پر UNOCHA ایوارڈ

ڈاؤلینس پاکستان میں ہوم اپلائنسز بنانے والا ممتاز ادارہ ہے جبکہ یورپ میں دوسرے سب سے بڑے مینوفیکچرر، آرشلک کا کل ملکیتی ذیلی ادارہ ہے۔کمپنی کوحال ہی میں یونائٹیڈ نیشنز آفس فار دی کوآرڈینیشن آف ہیومنیٹیرین افیئرز (UNOCHA) کی جانب سے پروقار ایوارڈ دیا گیا ہے جو کووِڈ-19 کے خلاف کمپنی کی کوششوں کا اعتراف ہے۔ڈاؤلینس نے اپنے ملک گیر ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک میں سیفٹی پروٹوکولز پر فعال انداز میں عمل کرکے اپنے مضبوط مینوفیکچرنگ آپریشنز کا تسلسل برقرار رکھا تھا۔ کسٹمرز، ملازمین اور اسٹیک ہولڈرز کی صحت اور بہتری کا بھی مؤثر انداز میں تحفظ کیا گیا تھا اور اِس وبا اور عالمی لاک ڈاؤن کے اثرات کم سے کم رکھنے کے لیے فراخدلی سے قوم کی مدد کی۔

۔UNOCHA نے پاکستان میں ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن ڈیویلپمنٹ سوسائٹی (HANDS) اور انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (IOM) کے تعاون سے ایک تقریب منعقد کی جس کا مقصد ایسے اداروں کو اعزازات سے نوازنا تھا جنھوں نے کووِڈ-19 کی جنگ میں قوم کی مدد کی تھی اور ایسے افراد اور پناہ گزینوں کی ویکسی نیشن کے بارے میں آگاہی کو فروغ دیا تھا جن کے بارے میں کوئی دستاویز موجود نہیں ہیں۔ پاکستان میں UNOCHA کی ہیڈ محترمہ چوائس اْوکورو نے ڈاؤلینس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، عمر احسن خان کو اعزاز پیش کیا۔فورم سے خطاب کے دوران، محترمہ اْوکورو نے کہا کہ پاکستان اْن ممتاز اقوام میں سے ایک ہے جس نے کووِڈ19-سے آہنی ہاتھ سے نمٹا ہے اور یہ سب کچھ سیاسی قیادت کے ہمراہ کاروباری اور سماجی شعبوں کی انتھک کوششوں سے ممکن ہوا ہے۔

ہینڈزپاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، ڈاکٹر شیخ تنویر احمد نے کہا:”کووڈ19-کے پورے بحران میں اور اب بھی، کاروباری اور سماجی شعبے نے ہزاروں افراد کو خوراک،رہائش گاہوں اور کووڈ19-کی ویکسی نیشن کے ذریعے، پاکستان میں ریلیف کا زاویہ تبدیل کر دیا ہے۔کووڈ19-کے خلاف جنگ میں کاروباری ہم منصب اور شراکت داروں کا شکریہ۔آج ہم جو نتائج دیکھ رہے ہیں انھیں حاصل کرنا کاروباری شراکت داروں کی مدد کے بغیر نا ممکن تھا۔ میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں ملک کی ایسی آبادی جو دستاویزات پر موجود ہے اور جو دستاویزا ت پرموجود نہیں ہیں، کو 100 فیصد ویکسی نیشن کی ضرورت ہے۔“

اس موقع پر ڈاؤلینس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، عمر احسن خان نے کہا کہ ڈاؤلینس کے لیے UNOCHAجیسے قابل احترام ادارے کی جانب سے ستائشی ایوارڈ کا ملنا ایک زبردست اعزازہے۔یہ وبا کے خلاف جنگ میں ہمارے برانڈ کے فراخدلانہ حصے کا اعتراف ہے کیوں کہ ہم نے متعدد ہیلتھ کیئر اداروں کو قیمتی ٹیکنالوجی عطیہ کی اور اْسی کے ساتھ متاثرہ کمیونٹیز کوخورنی اشیاء اور دیگر استعمال کی لازمی اشیاء بھی فراہم کیں۔اس سے معاشرے کی سماجی و اقتصادی اور مستحکم ترقی کے لیے ہماری کمپنی کے مضبوط عزم کی عکاسی ہوتی ہے۔

ڈاؤلینس ایک ایسا برانڈ ہے جہاں صارفین پر توجہ دی جاتی ہے اور جوسمجھتا ہے کہ وباکے پھیلنے کی صورت میں پاکستان کے کمزور ہیلتھ کیئر انفرااسٹرکچر کو یقینی طور پر وسائل کی فراہمی کی ضرورت ہے۔ لہٰذا،یہ وسائل سے بھر پور کارپوریٹ سیکٹر کو قائل کرر ہا ہے کہ وہ بڑے چیلنجوں کے خلاف قوم کا تحفظ کرے اور اسے مستقبل میں بھی جاری رکھے۔اس برانڈ کی جانب سے حالیہ کارپوریٹ سوشل ریسپانسبلٹی (CSR) اقدامات کے تحت40 ریفریجریٹرز اور فریزرز، 60 ایئر کنڈیشنرزسمیت اعلیٰ معیار کے 120ڈاولینس اپلائنسزکا فراخدلانہ عطیہ انڈس ہسپتال، کراچی،کودینے کے علاوہ بڑی تعداد میں مائیکروویو اوونز، واٹر ڈسپنسرز اور الیکٹرک کیٹلز بھی اسپتال کو فراہم کیے گئے۔اسی طرح کے ایک اور فراخدلانہ اقدام کے تحت ڈاؤلینس نے کراچی ریلیف ٹرسٹ کے ساتھ بھی تعاون کیا اور اسپتالوں میں ہائی ڈیپنڈنسی یونٹس (DHUs) کے قیام میں مدد کی۔

ایک اور انسان دوست کوشش کے طور پر، ڈاؤلینس کی صدر کمپنی، آرشلک نے بھی پاکستان میں متعدد ہیلتھ کیئر اداروں کو 10 ریسپیریٹری وینٹی لیٹرز کا عطیہ دیا۔ ان میں سے دو وینٹی لیٹرز نیشنل ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے کووِڈ اسپتال، اسلام آباد کو عطیہ کیے گئے تھے۔ مزید دو وینٹی لیٹرز انڈس ہسپتال، کراچی کو فراہم کیے گئے جبکہ مزید دو وینٹی لینٹرز سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹ (SIUT)، کراچی میں نصب کیے گئے۔شوکت خانم کینسر ہسپتال نے بھی آرشلک کی جانب س دو وینٹی لیٹرز وصول کیے اور اس کے علاوہ لیڈی ریڈنگ ہسپتال، پشاور کو ایک اور ڈاؤ ہسپتال(اوجھا کیمپس)کو بھی ایک
وینٹی لیٹر فراہم کیا گیا۔مزید برآں،ڈاؤلینس نے خود بھی متعدد انکیوبیشن چیمبرز اور PPEs تیار کیے تاکہ مختلف ہیلتھ کیئر اداروں میں طبی عملے کی صحت کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں