ڈاؤلینس کی ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے تعاون سے جامعہ کراچی میں 10,000 پودوں کی شجر کاری

کراچی: قدرت کے بچاؤ اور تحفظ کے عزم کے ساتھ، ڈاؤلینس نے ماحولیاتی استحکام کو فروغ دینے کیلئے ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ- پاکستان کے ساتھ تعاون کیا ہے اوراس اقدام کے تحت جامعہ کراچی کے اطراف میں 10,000 پودے لگائے گئے۔

اس وسیع شجرکاری مہم سے عالمی درجہ حرارت اور موسمیاتی تبدیلی سے تحفظ کے لیے قدرتی ایکولوجیکل توازن کی اہمیت اجاگر ہوتی ہے۔ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ کے ساتھ یہ تعاون “Dawlance for Humanity” اقدام کا حصہ ہے جس کا مقصد ماحولیاتی اور اقتصادی استحکام میں اضافہ کرنے کے ساتھ پاکستانی قوم کے معیار زندگی، تعلیم اور ہیلتھ کیئر کو بہتر بنانا ہے۔

یہ اہم اقدام ماحولیاتی استحکام کے حوالے سے برانڈ کے اہداف کا حصہ ہے جس میں گرین ورکشاپس، شجر کاری اور متعدد دیگر ماحول دوست سرگرمیاں شامل ہیں۔

ڈاؤلینس اور ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کی جانب سے جامعہ کراچی میں شجر کاری مہم کا افتتاح کیا جارہا ہے۔

اس بارے میں ڈاؤلینس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، عمر احسن خان نے کہا:”ماحولیاتی استحکام ڈاؤلینس اور اس کی صدر کمپنی آرشلک کے بنیادی اہداف میں سے ایک ہے۔کووڈ19-کی وبا کے بعد، ہم نے “Dawlance for Humanity” شروع کیا تھا جس میں تمام موجودہ اور مستقبل کے استحکام، سماجی، کمیونٹی کی بنیاد پر اور صحت سے تعلق رکھنے والے اقدامات پر توجہ دی گئی ہے۔ اس وقت، ہمارا ملک موسمیاتی تبدیلی سے متاثرممالک کی فہرست میں چھٹے نمبر پر ہے کیوں کہ ہم اپنے 25فیصد جنگلات ضائع کر چکے ہیں۔“

عمر احسن نے مزید کہا:”سیلاب، طوفان، سمندر کی سطح میں اضافہ،زمین کا سمندر برد ہونا اور زرعی پیداوار میں کمی نے ہمیں بہت نقصان پہنچایا ہے۔ مختلف مطالعات سے ثابت ہوا ہے کہ جنگلات میں اضافے سے ہم موسمی تبدیلی کے اثرات کم کر سکتے ہیں۔ ڈاؤلینس نے”ٹری-اے-تھون“ کے نام سے شجر کاری مہم کا آغاز کیا ہے۔ اس مہم کے تحت، ڈاؤلینس پہلے ہی مینگرووز کے5,000 پودے لگا چکا ہے اور اب ہمارا ہدف مقامی ماحول اور زمینی حالات کے لیے مناسب اور طبی اہمیت کے حامل 10,000 پودے لگانے کا ہے۔اس سے مقامی پرندوں اور جانوروں کو بھی ایکو سسٹم میں توازن برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔ہم جو پودے لگا رہے ہیں وہ بڑے پیمانے پر پانی کے استعمال کے بغیر ماحول پر زیادہ سے زیادہ اثر یقینی بنائیں گے۔“

ڈاؤلینس کے نمائندے جامعہ کراچی میں پودے لگارہے ہیں۔

اس موقع پرورلڈ وائلڈ لائف فنڈ-پاکستان کے ریجنل ڈائریکٹر، ڈاکٹر طاہر رشید نے کہا:”ڈاولینس کے ساتھ شراکت سے ہمیں یقینی طور پر ایکوسسٹم کوبرقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔“

ایک تخمینے کے مطابق محض ایک درخت اوسطاً سالانہ 50 پونڈزکاربن ڈائی آکسائیڈ کے اثرات میں کمی لاتا ہے۔ لہٰذا، 10,000 درخت سالانہ 0.5 ملین پونڈز کاربن ڈائی آکسائیڈمیں کمی کے ذریعے 20,000 افراد کی خدمت کریں گے۔

ماحول کا استحکام ڈاؤلینس اور اس کی صدر کمپنی آرشلک کے بنیادی اہداف میں سے ایک ہے۔”ٹری-اے-تھون“کے نام سے شروع کی گئی اس شجر کاری مہم کے ذریعے متعدد اسٹیک ہولڈرز کو شریک کیا جائے گا تاکہ بڑے پیمانے پر کمیونٹی کی ترقی کے اقدامات کا سلسلہ شروع کیا جا سکے جو مستقبل کی نسلوں کے لیے سرسبز اور صاف تر دنیا کا باعث بنے۔

ڈاؤلینس،اپنے سالانہ سسٹین ایبلٹی اہداف کے ذریعے ”پرفیکٹ بیلنس آف نیچر اینڈ ٹیکنالوجی“ کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا جو سسٹین ایبلٹی کے لیے آرشلک کے ویژن کے عین مطابق ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں