ٹوئٹر نے ایلونس مسک کو کمپنی کی فروخت کا عمل آگے بڑھانے کی تصدیق کردی

ایلون مسک کے یوٹرن لینے کے بعد ٹوئٹر ایک بار پھر کمپنی کو 54.20 ڈالرز فی حصص کی قیمت پر فروخت کرنے کے لیے تیار ہے۔

کمپنی کی جانب سے جاری ایک بیان میں تصدیق کی گئی کہ اسے ایلون مسک کی جانب سے ایک خط موصول ہوا ہے جس میں سوشل میڈیا نیٹ ورک کی خریداری کا معاہدہ 54.20 ڈالرز فی حصص میں مکمل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔

دونوں فریقین کے درمیان یہ سمجھوتہ کئی ماہ کے قانونی ڈرامے کے بعد ہوا ہے۔

ایلون مسک نے جولائی میں اسپام اکاؤنٹس کی تعداد کو جواز بناکر ٹوئٹر کو خریدنے کے معاہدے سے پیچھے ہٹنے کا اعلان کیا تھا۔

ایلون مسک کا دعویٰ تھا کہ ٹوئٹر کی جانب سے اس پلیٹ فارم میں موجود بوٹس کی تعداد کے حوالے سے انہیں گمراہ کیا گیا تھا۔

ٹیسلا کے بانی کے پیچھے ہٹنے کے بعد ٹوئٹر نے عدالت میں مقدمہ دائر کیا تاکہ ایلون مسک کو معاہدے پر عملدرآمد پر مجبور کیا جاسکے۔

https://twitter.com/TwitterIR/status/1577380758192197632?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1577380758192197632%7Ctwgr%5E6714f04fca1737017c3fb333ed59ea31760d005f%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.geo.tv%2Flatest%2F301925-

مگر 4 اکتوبر کو ایلون مسک نے اپنے فیصلے پر یوٹرن لیتے ہوئے ٹوئٹر کو آگاہ کیا کہ وہ معاہدے کی اصل شرائط کے مطابق آگے بڑھنے کے لیے تیار ہیں۔

ایس ای سی میں جمع کرائے گئے خط میں ایلون مسک کے وکلا نے کہا کہ وہ اپریل میں طے پانے والے معاہدے کو اس صورت میں آگے بڑھانے کے لیے تیار ہیں اگر عدالت کی جانب سے مقدمے کی سماعت کو ملتوی کردیا جائے۔

ابھی یہ واضح نہیں کہ اس معاہدے کو کب تک مکمل کیا جائے گا۔

ٹوئٹر کے شیئر ہولڈرز کی جانب سے پہلے ہی معاہدے کی منظوری دی جاچکی ہے مگر اب دونوں فریقین کو عدالتی ردعمل کا انتظار کرنا ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں