پاکستانی معیشت کے حوالے سے سابق وزیر خزانہ کا بیان

پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نےمعیشت اور ایف بی آر کی کارکردگی کے حوالے سے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ میں نے جب عہدہ چھوڑا تھا تو اسکے 9 مہینے کے عرصے میں مالیاتی خسارہ 2500 ارب ہونا تھا جو کہ جی ڈی پی کہ 4 فی صد حصہ ہے.

وزارت خزانہ کے اعدادو شمار آج اس بات کا اعادہ کرتے ہیں ہم نے 300 ارب روپے کے سیلس ٹیکس کی چھوٹ دی۔

سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ ہم پیٹرول اور ڈیزل پر مہنگائی نہیں کرنا چاہتے تھے،ایف بی آر اس سال 6 ہزار ایک سو ارب ریونیو اکٹھا کرے گا جو پچھلے سال کے ہدف سے 30 فی صد زیادہ ہے۔

پی ٹی آئی رہنماء نے کہا کہ چیئرمن ایف بی آر نے پاکستان کی تاریخ کا سب سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کیاچیئرمین ایف بی آر کو بہترین کارکردگی پر موجودہ حکومت ہٹا رہی ہے تو کہاں گیا میرٹ؟شوکت ترین نے کہا کہ مفتاح اسماعیل صاحب میں نے بہترین اکانومی چھوڑی ہے اس کا 2013 والا حال مت کر دیجئے گا.

اپنا تبصرہ بھیجیں