ایران کا جاپان سے امریکی پابندیوں کے باعث منجمد اربوں ڈالر فنڈز جاری کرنے پر زور

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے جاپان سے امریکی پابندیوں کے باعث ملک میں منجمد کیے گئے ایرانی فنڈز جاری کرنے کا مطالبہ کردیا۔

برطانوی خبررساں ادارے ‘رائٹرز’ کی رپورٹ کے مطابق جاپان کے وزیر خارجہ سے ایرانی صدر کی ملاقات کے بعد ایران کے سرکاری نشریاتی ادارے نے یہ خبر نشر کی۔

خیال رہے کہ امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایران اپنے بینکنگ اور توانائی کے شعبوں پر جاپان میں اپنے 3 ارب ڈالر کے فنڈز سمیت غیر ملکی بینکس میں تیل اور گیس کی برآمدات سے حاصل ہونے والے ہزاروں ارب ڈالر کے اثاثے حاصل کرنے میں ناکام ہے۔
یہ پابندیاں 2018 میں واشنگٹن کی جانب سے ایران کے 2015 میں 6 عالمی طاقتوں کے ساتھ کیے گئے جوہری معاہدے کو ختم کرنے کے بعد عائد کی گئی تھیں۔

2 روزہ دورے پر تہران پہنچنے والے جاپان کے وزیر خارجہ توشی میتسو موٹیگی سے ملاقات میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ’ جاپان کے ساتھ تعلقات میں بہتری ایران کے لیے بہت اہمیت کی حامل ہے، جاپانی بینکس میں موجود ایرانی اثاثوں کو جاری نہ کرنے میں کسی قسم کی تاخیر جائز نہیں’۔

ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق ابراہیم رئیسی نے جاپان کے وزیر خارجہ سے کہا کہ ‘ایران کو مذاکرات سے کوئی مسئلہ نہیں، ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کو برقرار رکھنے کا کیا جواز ہے’؟

ایران اور 6 عالمی طاقتیں جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے رواں اپریل سے بات چیت کر رہی ہیں، جس کے تحت تہران نے پابندیوں میں ریلیف کے بدلے اپنے جوہری پروگرام کو روکنے پر اتفاق کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں