ملک میں پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال ختم ہونے سے سڑکوں پر زندگی پھر سے رواں ہو گئی ہے، جمعرات کو ایک روزہ پیٹرول پمپوں کی ہڑتال نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی تھی۔
حکومت اور ڈیلرز ایسوسی ایشن کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے کے نتیجے میں صورتِ حال معمول پر آ گئی ہے۔
حکومت اور پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے مذاکرات کے بعد ہڑتال ختم ہو گئی، ملک بھر میں پیٹرول پمپ کھول دیئے گئے ہیں۔
وفاقی وزیر حماد اظہر نے تصدیق کی ہے کہ حکومت پیٹرولیم ڈیلرز کے مارجن میں 99 پیسے فی لیٹر اضافہ کرے گی۔
اضافے کا اطلاق کابینہ سے منظوری کے بعد ہو گا، سمری بھیج دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق پیٹرولیم ڈیلرز کے منافع میں فی لیٹر 99 پیسے اضافہ متوقع ہے، حکومت نے ڈیلرز کے منافع پر ہر 6 ماہ بعد نظرِ ثانی پر بھی اتفاق کر لیا ہے۔
آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے منافع میں بھی 71 پیسے فی لیٹر اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔
چیئرمین پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن سمیع خان نے کہا ہے کہ 4.4 فیصد مارجن پر پیٹرولیم ڈویژن سے اتفاق ہو گیا ہے۔
ملک بھر میں بدھ سے جاری پیٹرول بحران کے سبب شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا رہا تھا۔
کئی پیٹرول پمپوں پر طویل قطاریں لگ گئی تھیں جس پر شہریوں نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
ہڑتال ختم کیئے جانے پر بیان میں پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری خواجہ عاطف نے کہا کہ حکومت کی طرف سے انہیں مارجن 99 پیسے کرنے کی یقین دہانی کرا ئی گئی ہے، جس کے بعد پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال ختم کر دی ہے۔