چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے میڈیکل طالبہ کی مبینہ خودکشی کا نوٹس لے لیا

پیپلز  میڈیکل کالج نواب شاہ میں مبینہ بلیک میلنگ پر طالبہ کی خود کشی کے معاملے پر چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی شیخ نے نوٹس لے لیا۔

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ڈی آئی جی حیدر آباد اور ایس ایس پی دادو کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ہے۔

پیپلز میڈیکل کالج نواب شاہ کی طالبہ کی بلیک میلنگ سے مبینہ خود کشی کے معاملے پر چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے اخبار کی خبر پر نوٹس لے لیا۔

چیف جسٹس نے مذکورہ دونوں پولیس افسران کو 13 جنوری کو ذاتی حثیت میں رپورٹ کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔

خیال رہے کہ  پیپلز میڈیکل کالج کی طالبہ عصمت جمیل کی بلیک میلنگ سے مبینہ خود کشی کی خبر گزشتہ دنوں میڈیا میں نشر ہوئی تھی۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پیپلز میڈیکل کالج نواب شاہ کی طالبہ عصمت کی لاش گھر سے ملی تھی، لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل ہو گیا ہے، رپورٹ کا انتظارہے۔

عصمت کے والدین کا کہنا ہے کہ بیٹی نے خودکشی کی ہے، اس کے سینے پر گولی کا نشان ہے جبکہ 3 روز قبل طالبہ کو ہراساں کرنے کا مقدمہ بھی درج ہوا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ طالبہ کے والد کی مدعیت میں 5 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

ایف آئی آر کے مطابق ثمن سولنگی نامی شخص عصمت کو بلیک میل کر رہا ہے، ثمن سولنگی جعلی نکاح نامہ بنوا کر عصمت کو ہراساں کر رہا ہے۔ عصمت کے والد کی جانب سے درج کروائی گئی ایف آئی آر میں یہ بھی لکھوایا گیا کہ ثمن سولنگی نے بیٹی کو دھمکیاں دے کر اس سے 90 ہزار روپے بھی لیے ہیں، میری بیٹی رقم ثمن سولنگی کے اکاؤنٹ میں منتقل کرتی رہی، بیٹی عصمت شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں