پاکستان میں قانون کی بالادستی قائم کرنے میں وقت لگتا یے، وزیر اعظم

وزیراعظم عمران خان نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رنگ روڈ کا منصوبہ آگے بڑھ چکا ہوتا لیکن جو بن رہا تھا اس میں کرپشن تھی اور کرپشن کی وجہ سے رنگ روڈ منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا جبکہ رنگ روڈ کے منصوبے میں تبدیلی کی گئی تھی اور جسے ہم نے ٹھیک کردیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کوشش ہے کہ مدینہ کی ریاست لوگوں کے دلوں میں آ جائے اور مدینہ کی ریاست دنیا کی تاریخ کا سب سے بہترین ماڈل تھا اور پاکستان میں قانون کی بالادستی قائم کرنے میں وقت لگتا ہے کیونکہ یہاں مافیا بنے ہوئے ہیں جو قانون کے نیچے نہیں آنا چاہتے اور یہ پاکستان کے مستقبل کی جنگ ہے جبکہ یہ جنگ ہم سب نے لڑنی ہے اور کورونا کے دوران اپنے لوگوں اور معیشت کو بچایا۔

خطاب کے دوران ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے جو کورونا کے دوران فیصلے کیے آج انگلینڈ وہ فیصلے کررہا ہے کیونکہ اگر لاک ڈاون لگا دیتا تو ملک کے حالات خراب ہو جاتے ہیں اور میں یہ بھی جانتا ہوں کہ پورے ملک میں مہنگائی ہے جس کی وجہ سے سب تکلیف میں ہیں تاہم ابھی پاکستان دیگر ممالک سے سستا ہے کیونکہ مہنگائی اس وقت پوری دنیا میں ہے۔


انہوں نے کہا ڈالر افغانستان جانے کی وجہ سے روپے پر دباو پڑا اور ہماری ایکسپورٹس اور ٹیکس ریونیو میں تاریخی اضافہ ہوا جبکہ 6ہزار ارب روپے سے زائد ٹیکس اکٹھا کیا اور پاکستان کی برآمدات تاریخی سطح پر ہیں تاہم جو لوگ نااہل حکومت کا طعنہ دیتے ہیں اسی حکومت نے بےروزگاری سے بچایا، کورونا سے بچایا اور معیشت کو بچایا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں