اسلام آباد میں اسموگ کی روک تھام کیلیے منصوبہ تیار

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اسموگ کی روک تھام کے لیے منصوبہ تیار کر لیا گیا۔

ادارہ برائے تحفظ ماحولیات اسلام آباد نے اس متعلق ایک سمری تیار کی ہے جس میں تجویز دی گئی ہے کہ اسموگ روکنے کے لیے اضافی مانیٹرنگ اسٹیشنز اور ماحولیاتی پولیس کا نفاذ ضروری قرار دیا جائے۔

سمری میں شہروں کے درمیان فضائی آلودگی روکنے کے لیے قانون سازی کی بھی تجویز دی گئی جبکہ فضائی آلودگی بڑھنے کی وجہ ٹرانسپورٹ، بھٹوں، ترقیاتی کام اور انڈسٹریز کے دھویں کو قرار دیا گیا ہے۔

اسکے علاوہ سائینٹیفک لینڈ فل سائیڈ کے قیام اور بھٹوں کو جدید ٹیکنالوجی پر منتقل کرنے کی تجاویز شامل ہیں۔ عوام اور کسانوں کو کچرے اور فصلوں کی باقیات جلانے کے نقصان سے آگاہی بھی دی جائے۔

ادارہ برائے تحفظ ماحولیات اسلام آباد نے سمری وزیراعظم ہاؤس کو بھجوا دی ہے۔

واضح رہے کہ موسم سرما کے آغاز پر ہی پنجاب کے بیشتر شہروں میں اسموگ پڑنا شروع ہوجاتی ہے جوکہ انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔

جمعہ 26نومبر کو لاہور 392 کے مجموعی ايئر کوالٹی انڈيکس کے ساتھ آلودگی کے لحاظ سے آج بھی دنيا ميں دوسرے نمبر پر رہا۔

لاہور کے علاقہ کوٹ لکھپت ميں سب سے زیادہ ایئر کوالٹی انڈیکس 598 ریکارڈ کيا گيا۔ گلبرگ ميں ايئر انڈيکس 538 اور ماڈل ٹاون میں 509 ريکارڈ کيا گيا۔ لاہور کا کم سے کم ايئر کوالٹی انڈيکس 400 سے اوپر ريکارڈ کيا گيا۔

شہر میں آلودگی پھیلانے والی فیکٹریاں تاحال بند نہیں کروائی جا سکی ہیں، آنے والے دنوں میں اسموگ میں مزید اضافے کا امکان ہے۔ شہری سانس اور آنکھوں کی بيماريوں ميں مبتلا ہو رہے ہيں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں