وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو تبدیل کرنے سے متعلق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے علیم خان گروپ کی وضاحت سامنے آگئی۔
ترجمان علیم خان گروپ میاں خالد محمود نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہم بھی وزیراعلیٰ پنجاب کی تبدیلی چاہتے ہیں، ہمارے تمام اراکین عمران خان کے اجلاس کے بائیکاٹ کے مخالف ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ علیم خان گروپ بھی وزیر اعلیٰ پنجاب کی فوری تبدیلی چاہتا ہے، ہمارے گروپ کی طرف سے وزیراعظم سے بات ہوگی۔
میاں خالد محمود نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے مسئلے پر وزیراعظم کی کمیٹی سے مذاکرات ہوں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علیم خان نے ترین گروپ کے گزشتہ روز کے فیصلے سے علیحدگی اختیار کرلی ہے۔
اُدھر جہانگیر ترین گروپ نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے ہم خیال گروپ نے اس اجلاس میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جہانگیر ترین گروپ نے وزیر اعظم عمران خان سے ملنے والےصوبائی وزراء سے لا تعلقی کا اعلان کر دیا۔
ترجمان ترین گروپ سعید اکبر نوانی کا کہنا ہے کہ آصف نکئی اور اختر ملک نے ہم سے ملاقات کی لیکن وہ کبھی بھی گروپ کا حصہ نہیں رہے۔
سعید اکبر نوانی نے کہا کہ آصف نکئی، اختر ملک، صمصام بخاری، ہاشم ڈوگر کبھی بھی ترین گروپ کے ممبر نہیں رہے۔
ترجمان ترین گروپ سعید اکبر نوانی نے کہا کہ وزیر اعظم سے نہ ملنے کا فیصلہ جہانگیر ترین کی ہدایت کے بعد کیا۔
سعید اکبر نوانی نے کہا کہ ہمیں پتا ہے جب کسی بھی حکومت کے خلاف اسٹینڈ لیا جائے تو مشکلات ہوتی ہیں، گزشتہ روز سے ہمارے بھائی اجمل چیمہ کی ٹرانسپورٹ اور پمپس بند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم پی ٹی آئی میں ہیں، اختلافات کی بنیاد پر جہانگیر ترین کو جوائن کیا، جس آدمی کا ہم کہتے تھے وزیراعظم نے بعد میں ان سے استعفیٰ لیا، وزیر اعظم کے فیصلے سے ثابت ہوا ہمارا مؤقف ٹھیک تھا۔
تحریک عدم اعتماد پر بحث اور ووٹنگ کے لیے 14 مارچ کو اجلاس بلانے کی تجویز
سعید اکبر نوانی نے کہا کہ اب بھی ثابت ہوگا کہ ہمارا موقف ٹھیک ہے، ہمارے مؤقف کو مان لیا جائے یا دلیل سے ہمیں غلط ثابت کیا جائے۔
سعید اکبر نوانی نے کہا کہ علیم خان ہمارے لیے محترم ہیں اور ہمارے گروپ کا حصہ ہیں، پرویز الہٰی ہمارے اسپیکر ہیں، ہمارے دوست ان کے کہنے پر ان سے ملے، سیاست میں نو ریٹرن کا لفظ نہیں ہوتا۔
ترجمان جہانگیر ترین گروپ نے کہا کہ مشاورت جاری ہے، روز صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، ہم اپنے مؤقف پر قائم ہیں اور ہمیں کوئی پچھتاوا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے لیے کبھی بھی کسی کو انکار نہیں کرنا چاہیے، ہمارے گروپ میں سے ابھی کسی کا نام وزیراعلیٰ کے لیے نہیں آیا، ابھی ہماری اس حوالے سے کوئی مشاورت بھی نہیں ہوئی۔