ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کا نیشنل کرپشن پرسیپشن سروے جاری ہوگیا۔
سروے رپورٹ میں پولیس کو ملک کا کرپٹ ترین ادارہ قرار دیا گیا ہے جبکہ کرپٹ ترین اداروں میں ٹینڈرنگ،کنٹریکٹ کا شعبہ دوسرے اور عدلیہ تیسرے نمبر پر ہے۔
رپورٹ میں کرپٹ ترین اداروں میں تعلیم کے شعبہ کو چوتھا نمبر دیا گیا ہے، اس کے علاوہ نیب سمیت انسداد کرپشن اداروں پر بھی عدم اعتماد کا اظہار کیا گیا ہے۔
سروے رپورٹ میں صوبہ سندھ میں تعلیم کے شعبے کو کرپٹ ترین قرار دیا گیا ہے۔
اس حوالے سے کراچی سیکرٹری تعلیم اکبر لغاری نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل والوں نے مجھ سےکوئی میٹنگ نہیں کی، میرے علم میں ایسی کوئی رپورٹ نہیں ہے۔
سیکرٹری تعلیم نے کہا اگر ایسی کوئی رپورٹ ہےتو میں اس کو نہیں مانتا ،مفروضوں پر مبنی رپورٹ نہیں ہونی چاہیے،اگر کوئی ثبوت ہے تو دیں،عدالت نے ٹیچرزکی ڈیلی مانیٹرنگ کا کہا ہے ،محکمہ تعلیم میں بھرتیوں کا عمل شفاف ہے ،اگر کوئی شکایت آتی ہے تو اس پر کارروائی کرتے ہیں۔
علاوہ ازیں پنجاب میں پولیس،خیبرپختونخوامیں عدلیہ، بلوچستان میں ٹینڈرنگ اور کنٹریکٹ کرپٹ ترین ادارے قرار دیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستانیوں کا یہ ماننا ہے کہ خدمات کی فراہمی میں کرپشن بہت زیادہ ہے۔