حیدرآباد: محکمہ موسمیات نے شدید بارشوں کی پیشگوئی کررکھی ہے جس کے باوجود بھی نالوں کی صفائی کا کام مکمل نہ ہوسکا۔
تفصیلات کے مطابق متوقع طوفانی بارشوں کے پیش نظر ریڈ الرٹ جاری ہونے کے باوجود شہر میں نالوں کی توسیع کی صورتحال میں بہتری نہ آسکی۔
حیدرآباد کے کئی علاقوں میں سیوریج کے نالے گندگی کا ڈھیر بن گئے جبکہ گزشتہ سال رین ایمرجنسی کے لئے استعمال ہونے والے 7 کروڑ روپے میں خرد برد کی تھی۔
اس موقع پر کمشنر حیدرآباد نے ڈپٹی کمشنر کو انکوائری کمیٹی بنانے کا حکم دے دیا ہے۔
رین ایمرجنسی کے باوجود واسا افسران دفاتر سے غائب ہیں جبکہ واسا کے کروڑوں روپے کے سالانہ اخراجات میں خرد برد کا انکشاف ہوا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نالوں کی صفائی مہم جاری ہے، روزانہ کی بنیاد پر سیوریج نالوں سے کچرا نکالا جارہا ہے۔
ضلع انتظامیہ نے مزید کہا کہ رین ایمرجنسی کے تحت بارشوں سے نمٹنے کی حکمت عملی مکمل ہے۔
واضح رہے کہ کراچی والے ہوجائیں تیار، شہر قائد میں تیز آندھی اور گرج چمک کے ساتھ طوفانی بارشوں کی پیش گوئی کردی گئی۔
کراچی میں 2 جولائی کی شام سے 6 جولائی تک زیادہ تر معتدل (درمیانی) اور بعض اوقات موسلادھار بارشیں متوقع ہیں ۔
3 جولائی کی دوپہر سے 5 جولائی تک اس نظام کی شدّت اپنے عروج پر ہوگی جس دوران زیادہ تر گرج چمک والے طوفان اور بارشیں متوقع ہیں۔
طوفانی بارشوں کے سبب کراچی کے بعض نشیبی علاقوں میں سیلابی صورتحال بن سکتی ہے، شہری ان دنوں میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔
بارش سے قبل شہر کے بہت سے علاقوں تیز آندھی / گرد آلود ہواؤں کے چلنے کا بھی امکان ہے۔