پنجاب حکومت نے تسنیم حیدر کو عمران خان حملہ کیس میں شامل تفتیش کرلیا۔
مسلم لیگ ن پر عمران خان حملے اور ارشد شریف کے قتل کی پلاننگ کا الزام لگانے والے تسنیم حیدر کو شام تفتیش کرلیا گیاہے۔
مشیرداخلہ پنجاب عمرسرفراز چیمہ کا کہنا ہے کہ تسنیم شاہ سے رابطہ ہوگیا ہے۔ ان کے اقبالی بیان کے بعد نواز لیگ کی مرکزی، صوبائی اور ضلعی قیادت سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی۔وزیرآباد واقعے کی تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن نے پارٹی ترجمان ہونے کا دعویٰ کرنے والے شخص تسنیم حیدر کے دعوے اور الزامات مسترد کردیئے ہیں۔صدر نوازلیگ برطانیہ زبیر گل نےنجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تسنیم حیدر شاہ نہ تو پارٹی کا ترجمان ہے اور نہ ہی کوئی عہدیدار ہے۔ اس کے خلاف قانونی ایکشن لیں گے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما ناصر بٹ نے کہا ہے کہ وہ تسنیم حیدر کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ کریں گے۔ لندن میں میڈیا سے گفتگو کہا ہے کہ تسنیم حیدر نے عید کے دن ملاقات کی جب درجنوں افراد نواز شریف سے ملے تھے۔ تسنیم حیدر کو لانچ کئے جانے کا مقصد ارشد شریف کیس سے توجہ ہٹانے کی انتہائی گھناؤنی سازش ہے۔
واضح رہے کہ لندن میں موجود تسنیم حیدر نامی شخص نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان اور ارشد شریف پر حملے کی سازش لندن میں نواز شریف کی موجودگی میں تیار ہوئی۔