سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ پاکستان کو بچانے کے لئے فوری طور پر الیکشن کرانے ہوں گے ۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ قوم کو ایک ہی پیغام دینا چاہتا ہوں کہ الیکشن یونے جارہے ہیں، قوم تیاری کرے ۔
انہوں نے کہا کہ کل اے این ایف کا کیس ہوا ہے جس میں 15 گواہوں نے کہا ہے کہ یہ رانا ثنا اللہ منشیات اسمگلر ہے لیکن اس نے اپنے اوپر فرد جرم عائد نہیں ہونے دی، شہباز شریف اور وزیراعلیٰ نے بھی خود فرد جرم عائد نہیں ہونے دی ہے جبکہ میرا بھتیجا روز دھکے کھا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے 14 مرتبہ چیف آف آرمی اسٹاف کا نام لے کر غیر اخلاقی گفتگو کی اور مریم نواز نے بھی کل جنرل فیض کو للکارا ہے، اس کا نوٹس لینا چاہیے ۔
انہوں نے بتایا کہ عمران خان فوج کو نہیں گھسیٹ رہا ہے، آئی ایس پی آر نے جو کل بیان دیا وہ ان کے لیے دیا جو ان کو جلسوں میں گھسیٹتے ہیں، آئی ایس پی آر کا بیان مریم اور نواز شریف کے لیے تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں پاک فوج کی ہمیشہ سے عزت کرتا ہوں اور مجھے فخر ہے کہ میرے تعلقات تھے اورآج بھی ہیں۔
خیال رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں حنیف عباسی کو وزیراعظم کا معاون خصوصی بنانے کے خلاف شیخ رشید کی درخواست پر کیس کی سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ جلسوں میں جس طرح عدالتوں پرالزام تراشی کی جاتی ہے وہ افسوس ناک ہے۔ کیا آپ اور آپ کی اتحادی جماعت پی ٹی آئی کا اسلام آبادہائیکورٹ پراعتماد ہے؟
عدالت نے استفسار کیا کہ انصاف ہونا بھی چاہیے اورنظر بھی آنا چاہیے۔ بہت اہم اور بڑے کیسزعدالت میں زیر سماعت ہیں۔ اگر آپ کو عدالتوں پراعتماد نہیں تو ہم کیس کسی دوسری عدالت بھیج دیتے ہیں۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے شیخ رشید سے استفسار کیا کہ کل تک کا وقت دیتے ہیں سوچ لیں کہ عدالت پر اعتماد ہے یا نہیں جس پر شیخ رشید نے کہا کہ میں سوچ سمجھ کر آیا ہوں اورعدالت پر مکمل اعتماد ہے۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے حنیف عباسی کو وزیراعظم کا معاون خصوصی بنانے کیخلاف درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئےفریقین سے جواب طلب کرلیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت 17 مئی تک کے لیے ملتوی کردی۔