سلامتی کونسل، روس کا یورپی یونین کے ساتھ اجلاس میں شرکت سے گریز

روس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یورپی یونین کے ساتھ گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں غیر معمولی اقدام کے طور پر شریک ہونے سے گریز کیا۔

اقوام متحدہ میں متعین روس کے سفیر نے اعلان کیا تھا کہ وہ یورپی یونین کی روس دشمنی اور روسو فوبک پالیسیوں کے خلاف ردعمل کے طور پر یورپی یونین کے ساتھ بدھ کے روز ہونے والے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر رسمی اجلاس کا بائیکاٹ کریں گے۔

روسی نمائندے دمتری پولیانسکی نے ٹیلی گرام پر لکھا کہ یورپی یونین کی پالیسی یہ ہے کہ وہ یوکرینی بحران کی آگ کو بجھانے کے لیے اس پر فعال طور پٹرول ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔

بدھ کو یورپی یونین کی سیاسی اور سلامتی کمیٹی کے ساتھ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا یہ سالانہ اجلاس تقریباً تین برس بعد ہوا کیونکہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے سبب 2019ء سے یہ اجلاس منعقد نہیں ہو سکا تھا۔

فرانس کے خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق عالمی سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے یہ غیر معمولی اقدام اس کے اور اقوام متحدہ میں شراکت داروں کے درمیان بگڑتے تعلقات کی علامت ہے۔

اے ایف پی نے ایک اور مغربی سفارت کار کے حوالے سے کہا ہے کہ یاد نہیں پڑتا کہ روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد سے سلامتی کونسل کے کسی اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہو۔

واضح رہے کہ یوکرین پر حملے کے بعد سے روس اور اقوام متحدہ میں بعض رکن ممالک کے درمیان تعلقات تیزی سے خراب ہوئے ہیں۔ سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان میں سے ایک روس کو انسانی حقوق کونسل سمیت اقوام متحدہ کے کئی اداروں سے بے دخل کر دیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں