صحافی ایازامیرکی سابقہ اہلیہ ثمینہ شاہ نے سارہ قتل کیس میں ضمانت قبل ازگرفتاری کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا۔
ثمینہ نے اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں بیرسٹرحسنات گل کی وساطت سے عبوری ضمانت کی درخواست دائرکی۔
مرکزی ملزم شاہنوازامیرکی والدہ ثمینہ شاہ کی جانب سے درخواست میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ ان کا نام مقتولہ کے چاچا چاچی نے نامزد کیا، ثمینہ صحت کے مسائل سے دوچارہیں اور ان کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں۔
درخواست کے متن میں ثمینہ شاہ کا کہنا ہے کہ، “ شاہنوازنے قتل سے قبل مجھے وٹس ایپ پرمیسج کیااورقتل کے بعد بذریعہ فون وقوعہ سے متعلق آگاہ کیا، میں کمرے کی طرف دوڑی لیکن تب تک سارہ انعام قتل ہوچکی تھی“۔
ثمینہ شاہ کے مطابق انہوں نے شاہنوازامیرکو کمرے میں بیٹھنے کا کہا اورتب تک والد ایازامیر نے پولیس کو آگاہ کردیا تھا،اسلام آباد پولیس چند منٹوں میں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی تھی۔
ایازامیرکی بہوسارہ کو ان کے بیٹےشاہنوازامیرنے 23 ستمبر کی شب لڑائی جھگڑے کے چک شہزاد کے ایک فارم ہاؤس مین سرپرجم میں استعمال ہونے والے ڈمبل کے وار سے قتل کردیا تھا۔
مقتولہ سارہ کی فیملی کینیڈا میں رہائش پزیرہونے کےسبب قتل کا مقدمہ تھانہ شہزاد ٹاؤن کے ایس ایچ اوسب انسپکٹر نوازش علی خان کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
کینیڈا کی شہریت رکھنے والی 37 سالہ مقتولہ سارہ 3 روز قبل ہی دبئی سے پاکستان پہنچی تھیں جہاں وہ ملازمت کرتی تھیں۔شاہنوازاور سارہ کی شادی چند ماہ قبل ہی ہوئی تھی جس سے قبل ان کی سوشل میڈیا کے ذریعے دوستی ہوئی تھی۔