رپورٹر ماہرہ ہاشمی نے رپورٹنگ کے دوران تنگ کرنے والے لڑکے کو تھپڑ مارنے کی وجہ بتائی ہے۔
رپورٹر ماہرہ ہاشمی کے نجی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں کہنا تھا کہ میں نے جان بوجھ کر کچھ نہیں کیا، صورتحال ہی ایسی بن گئی تھی کہ مجھے اس شخص کو تھپڑ مارنا پڑا۔
رپورٹر کے مطابق ’مجھے اسائنمنٹ دیا گیا تھا کہ پارک میں فیملیز کے ساتھ انٹرویو کرنا ہے اور جس فیملی کو ارینج کیا وہ لڑکا اس فیملی کو دھکے دے رہا تھا، انٹرویو کے دوران کیمرے پر آکر کھانس رہا تھا اور لڑکیوں کو دھکے دے رہا تھا، یہی وجہ تھی کہ انٹرویو کے آخر میں، میں نے اس لڑکے کو الٹے ہاتھ کا تھپڑ لگادیا ‘۔
ماہرہ ہاشمی کا کہنا تھا کہ ’کیوں کہ اس فیملی کا تحفظ میری ذمہ داری تھا اور مجھے بدتمیزی برداشت نہیں، اس تھپڑ کے بعد صورتحال بدل گئی لوگ اکٹھا ہوگئے لیکن وہ بچہ اتنا بھی بچہ نہیں تھا جسے اگنور کیا جاتا، تھپڑ مارنا میری فطرت نہیں بس اغیر ارادی طور پر لگ گیا‘۔
رپورٹر نے کہا کہ ’جب ہم مردوں کے شانہ بشانہ کام کررہے ہیں تو اس کے لیے ضروری ہے کہ ہم ساری خواتین کو تحفظ دیں، اگر ہم کسی کو موقع دیں گے تو معاملات بگڑ سکتے ہیں‘۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ’مجھے شہرت کے لیے کچھ بھی کرنے کی ضرورت نہیں، پہلے بھی وائرل ہوچکی ہوں، لوگوں نے تب بھی تنقید کی لیکن کچھ نہیں بگاڑ سکے، اب بھی کچھ نہیں بگاڑ سکیں گے۔