لاہور: صوبہ پنجاب میں ہونے والی تیز موسلا دھار بارشوں سے گجرات، وزیر آباد اور پنڈ دادن خان سمیت اطراف کے علاقوں میں سڑکیں، گلیاں و محلے ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگے ہیں، گھروں و دکانوں میں بارش کا پانی داخل ہونے سے شہریوں کو مالی نقصانات بھی اٹھانا پڑ رہے ہیں، نظام زندگی مفلوج ہو گیا ہے، آمد و رفت کا سلسلہ تقریباً نہ ہونے کے برابر رہ گیا ہے۔
نجی ٹی وی کے حوالے سے گجرات سے بتایا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کی رہائش گاہ سے چند میٹر دور واقع اسکول کے مرکزی گیٹ پر دو سے تین فٹ پانی کھڑا ہے جس کی وجہ سے طلبہ اور ان کے والدین کو اسی گندے پانی سے گزر کر جانا پڑا ہے، شہر کے نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔
کچہری چوک، پرنس چوک، جیل چوک اور جناح روڈ پر کئی کئی فٹ برساتی پانی جمع ہے جس میں درجنوں گاڑیاں، موٹرسائیکلیں اور رکشے پھنس کر بند ہو گئے ہیں، لوگ اپنی مدد آپ کے تحت بند گاڑیوں کو دھکا لگا کر ایک کنارے پر کرنے کی کوشش کرر ہے ہیں، نظام زندگی مفلوج ہوچکا ہے اور کاروباری سرگرمیوں کے مراکز مکمل طور پر بند ہیں، تاجروں کی بڑی تعداد اپنی دکانوں میں داخل ہونے والے پانی کی نکاسی کے لیے کوشاں ہے اور بھیگنے سے بچ جانے والے سامان کی منتقلی بھی کررہی ہے۔
گجرات میں ہونے والی موسلا دھار بارشوں نے سرکاری دفاتر، عمارات اور اہم شاہراہوں کو بھی پانی میں ڈبو دیا ہے جب کہ بجلی کی فراہمی معطل ہونے سے لوگوں کی تکالیف مزید بڑھ گئی ہیں۔
وزیرآباد سے ہم نیوز نے بتایا ہے کہ شہر اور اس کے اطراف میں ہونے والی بارشوں نے جل تھل ایک کردیا ہے، نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں، کھیتوں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہے، بیشتر اسکولوں کی عمارات میں چونکہ پانی داخل ہو گیا ہے لہذا تعلیمی سرگرمیاں بھی جاری رکھنا ممکن نہیں رہا ہے۔
واضح رہے کہ محکمہ موسمیات کی جانب سے آئندہ دو روز تک مزید بارشوں کی پیشن گوئی کی گئی ہے جو علاقے میں سیلابی صورتحال کا سبب بھی بن سکتی ہے۔ شہر کے زیادہ تر علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوئی جسے گیپکو ٹیموں نے بحال کرنا شروع کردیا ہے۔
گیپکو انتظامیہ کی جانب سے شہریوں کو برسات کے موسم میں بجلی کی تنصیبات سے دور رہنے اور احتیاط برتنے کی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق پنڈ دادن خان میں بھی ہونے والی بارشوں سے صورتحال انتہائی گھمبیر ہو گئی ہے، سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگی ہیں، نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں، گھروں و دکانوں میں پانی داخل ہو گیا ہے، پہاڑی پانی اور سیلابی ریلے سے کھیوڑہ چکوال روڈ کئی گھنٹے سے ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند ہے جس کی وجہ سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں، شہری محصورہو کر رہ گئے ہیں، ریسکیو کا عملہ سیلابی پانی میں پھنس جانے والے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ محکمہ موسمیات نے پہلے شدید بارشوں کی پیشن گوئی کی تھی لیکن نکاسی آب کے مناسب و بروقت انتظامات نہ کیے جا سکنے کی وجہ سے شہر میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہو گیا ہے، نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے اور لوگ اذیت میں مبتلا ہیں۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے واضح طور پر پیشن گوئی کی گئی ہے کہ مزید تیز بارشوں کا سلسلہ آئندہ دو روز تک جاری رہنے کا امکان ہے۔