پاکستان تحریک انصاف اور راولپنڈی ضلعی انتظامیہ میں شرائط طے پاگئیں، پی ٹی آئی کو 56 شرائط کے ساتھ فیض آباد میں جلسہ کی اجازت مل گئی۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری کیے جانے والے اعلامیہ کے مطابق شرکاء جلسہ گاہ کے علاوہ کسی حدود میں داخل نہیں ہوں گے اور طے شدہ راستوں کے علاوہ کوئی اورروٹ استعمال نہیں کریں گے۔
شرائط میں کہا گیا ہے کہ علامہ اقبال پارک میں رات کو کسی کارکن کوٹھہرایانہیں جائے گا۔
جلسہ گاہ میں ساؤنڈ ایکٹ کے مطابق ساؤنڈ سسٹم استعمال کرنے کے علاوہ اذان کے وقت ساؤنڈ سسٹم بند کیے جانے کی پابندی بھی لازم قراردی گئی ہے۔
اعلامیہ کے مطابق پی ٹی آئی قیادت اپنے رضارکاروں کوجلسہ گاہ کے داخلی راستوں پرتعینات کرے گی جن کے پاس پاس سیکورٹی جیکٹس اوربیجزموجود ہوںگے۔
جلسہ گاہ میں اسلحہ لانے اورآتش بازی پربھی مکمل پابندی ہوگی جبکہ پولیس اورانتظامیہ تھریٹس الرٹ وقتاً فوقتاً بتاتے رہیں گے۔
اعلامیہ میں طے شدہ شرائط بتاتے ہوئے مزید کہا گیا ہے کہ اسٹیج اورشرکاء کے درمیان فاصلہ 80 فٹ سےکم نہیں ہونا چاہیے۔
جلسے میں ریاست مخالف نعرے بازی پرپابندی کے علاوہ اداروں اورعدلیہ مخالف تقاریرپر بھی پابندی ہوگی، کسی سیاسی جماعت کا جھنڈا نذرآتش نہیں کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ اعلامیے میں مزید بتایا گیا ہے کہ جلسہ گاہ کے اطراف وال چاکنگ نہیں کی جائےگی اور پنڈال میں مناسب لائٹنگ کا بندوست کیا جائے گا۔
اعلامیہ کے مطابق خلاف ورزی پرجلسہ انتظامیہ کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔