وزیراعظم محمد شہباز شریف ( PM Shehbaz Sharif ) آج بروز جمعہ 23 ستمبر کو اقوام متحدہ ( United Nations ) کی جنرل اسمبلی ( General Assembly ) سے خطاب کریں گے جس میں وہ پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں کی جانب دنیا کی توجہ مبذول کرائیں گے اور سیلاب سے ہونے والی تباہی سے نمٹنے کیلئے بین الاقوامی امداد کی اپیل بھی کریں گے۔
وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم پاکستان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77 ویں اجلاس کے چوتھے روز اعلیٰ سطح کے مباحثہ میں 12ویں اسپیکر ہوں گے۔ 193 ممبر اسمبلی میں اب تک 140 عالمی رہنما حصہ لے چکے ہیں۔ کووڈ-19 کے بعد جنرل اسمبلی کا یہ پہلا اجلاس ہے جس میں عالمی لیڈر بنفس نفیس شریک ہو رہے ہیں۔
دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے مختلف ممالک کے لیڈروں سے ملاقات کی اور انہیں سیلاب کی تباہ کاریوں کے حوالہ سے آگاہ کیا جس سے پاکستان کا ایک تہائی حصہ ڈوب گیا، انسانی جانوں، انفرا اسٹرکچر، لائیو اسٹاک اور فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
قبل ازیں اپنے ویڈیو بیان میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان مشکل وقت سے گزر رہا ہے اور سیلاب سے ہونے والی تباہی دنیا کے سامنے واضح ہے، اس پر سنجیدگی سے توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ کچھ عالمی رہنماؤں نے ہنگامی بنیادوں پر عالمی برادری سے پاکستان کی مدد کی اپیل کی ہے۔
اس ماہ کے اوائل میں پاکستان کا دورہ کرنے والے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے منگل کو جنرل اسمبلی میں بحث کا آغاز کرتے ہوئے عالمی رہنمائوں کو بتایا کہ پاکستان نہ صرف سیلابی پانی میں ڈوب رہا ہے بلکہ وہ قرضوں میں بھی ڈوب رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے سربراہ نے ماحولیاتی تبدیلی پر عالمی رہنماؤں کے ساتھ ملاقات میں بتایا کہ ہم سب نے پاکستان میں انتہائی خوفناک تصویر دیکھی ہے۔
امریکی صدر جوبائیڈن ( Joe Biden ) نے بھی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ابھی بھی پانی میں ڈوبا ہوا ہے، اسے مدد کی ضرورت ہے۔ ترک صدر رجب طیب اردوگان نے پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ہم عالمی برادری سے پاکستان کے عوام کی مدد کا مطالبہ کرتے ہیں کیونکہ وہ ایک انتہائی تکلیف دہ وقت سے گزر رہا ہے۔
گوتریس کے دورہ پاکستان کے بعد اقوام متحدہ نے پاکستان کو سیلاب سے نمٹنے کیلئے 160 ملین ڈالر کی فلیش اپیل جاری کی تاہم ابھی تک پاکستان کو مکمل طور پر یہ فنڈ نہیں دیا گیا۔ وزیراعظم جنرل اسمبلی سے خطاب میں سلامتی کونسل کے ایجنڈے میں سب سے پرانے آئٹمز میں سے ایک تنازعہ کشمیر کے حل کی ضرورت پر بھی زور دیں گے اور اس تنازعہ پر پاکستان کے اصولی موقف کی توثیق کریں گے۔
واضح رہے کہ اس سال اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی پیچیدہ اور ایک دوسرے سے جڑے ہوئے بحرانوں کے پس منظر میں منعقد ہو رہی ہے۔ تنازعات، موسمیاتی تبدیلی اور کوووڈ -19 نے پوری کرہ ارض میں خاص طور پر سب سے زیادہ کمزور آبادیوں میں عدم مساوات، غربت اور بھوک کو بڑھا دیا ہے۔