وزیراعظم شہبازشریف کا جولائی میں لوڈشیڈنگ مزید بڑھنے کا عندیہ

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف نے جولائی کے مہینے میں لوڈشیڈنگ مزید بڑھنے کا عندیہ دے دیا۔

اسلام آباد میں مسلم لیگ (ن) اور اتحادی جماعتوں کے ممبران اسمبلی سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سپر ٹیکس ان شعبوں کے مالکان کی انکم پر ٹیکس ہے، سپر ٹیکس ایک انقلابی قدم ہے، کاروباری لوگوں کو اللہ نے بے پناہ وسائل سے نوازا ہے، یہ لوگ غریب عوام کی حالت بدلنے کیلئے آگے آئیں گے، پچھلی حکومت نے ملک کو دیوالیہ پن کے کنارے پہنچادیا تھا، اللہ کا کرم ہے کہ پاکستان دیوالیہ ہونے سے بچ گیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ شمسی پروگرام کے حوالے سے پروگرام جلد لے کر آئیں گے، عوام مہنگائی کا سامنا کر رہے ہیں، صاحب ثروت افراد سے 200 ارب سے زائدجمع ہونےکی توقع ہے، براہ راست ٹیکس انقلابی قدم ہے،پاکستان دیوالیہ پن ہونےسےنکل چکاہے، آئی ایم ایف سے معاہدہ جلد ہونے والا ہے، مختلف شعبوں میں مالکان کی آمدن پربراہ راست ٹیکس لگایا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کی سخت شرائط کو پی ٹی آئی حکومت نے مان لیا تھا، ممکن ہے جولائی میں لوڈشیڈنگ بڑھے، ہمیں جولائی کیلئے گیس کے جہاز نہیں ملے مگر ہم کوشش کر رہے ہیں۔

وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ قائداعظم پاکستان کورفاعی ریاست دیکھناچاہتےتھے،تبدیلی اورنئےپاکستان کی بات کرنےوالی سابقہ حکومت یہ اقدامات نہیں کرسکی،ملک میں خوردنی تیل کی کوئی کمی نہیں،پچھلی حکومت کو3ڈالرمیں گیس مل رہی تھی لیکن نہیں خریدی، گزشتہ حکومت نےپاکستان کوتباہی کےدہانے پرپہنچادیاتھا۔

شہباز شریف نے کہا کہ دنیامیں کوئلہ بہت مہنگاہوچکاہے،کوئلےکی امپورٹ پراربوں ڈالرخرچ ہورہے ہیں،افغانستان سے انشااللہ کوئلہ آنا شروع ہو گا، افغانستان سے کوئلے کی درآمد سے 2 ارب ڈالر کے قریب بچیں گے، افغانستان سے کوئلہ ڈالر میں نہیں روپے میں خریدیں گے،متحدہ حکومت 14 ماہ میں تبدیلی لائے گی۔

وزیراعظم شہبازشریف نے اکنامک ایڈوائزری کونسل کی تشکیل نوکردی۔

وزیراعظم شہبازشریف نے اکنامک ایڈوئزری کونسل کی دوبارہ تشکیل نوکردی، ایڈوائزری کونسل کی سربراہی وزیر اعظم کریں گے۔

اکنامک ایڈوائزری کونسل کی تشکیل نو کے ممبران میں حکومتی ممبران میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل، وفاقی وزرا ء احسن اقبال، مریم اورنگزیب، عائشہ غوث پاشہ اور مصدق ملک شامل ہیں ۔

اس کے علاوہ اکبر زیدی، ندیم جاوید،ثمینہ خلیل، مسعود احمد، اعجاز نبی، حفیظ پاشا، علی چیمہ، محمد حسن شاہ، اختر حسین شاہ، منظور احمد، خرم حسین اور ثاقب شیرانی بھی اکنامک ایڈوائزری کونسل میں شامل ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی منڈی میں کوئلے کی بڑھتی ہوئی قیمت پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت اہم اجلاس ہوا جس میں افغانستان سے درآمد شدہ کوئلے کی نقل وحمل کا نظام بہتر بنانے کے حوالے سے جائزہ لیا گیا۔

وزیر اعظم نے عالمی منڈی میں کوئلے کی بڑھتی ہوئی قیمت پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور اسے ملک میں کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس سے مہنگی بجلی پیدا کرنے کا بنیادی سبب قرار دیا۔

شہباز شریف نے ملک کا قیمتی زرمبادلہ بچانے کیلئے افغانستان سے اعلی کوالٹی کا کوئلہ ڈالرز کی بجائے روپوں میں درآمد کرنے کی منظوری دی۔

اجلاس میں وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ابتدائی طور پر صرف ساہیوال اور حب پاور پلانٹس کیلئے درکار کوئلے کی افغانستان سے درآمد پر امپورٹ بل میں سالانہ 2.2 ارب ڈالر سے زیادہ کی بچت ہو گی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے متعلقہ اداروں کوہدایت کی کہ وہ اس مقصد کیلئے مؤثر نظام وضع کریں تاکہ ملک میں سستی بجلی پیدا کر کے گھریلو صارفین اور صنعتوں کو ریلیف پہنچایا جاسکے۔

وزیر اعظم نے وزارت ریلوے کو بھی ہدایت کی کہ وہ افغانستان سے درآمد شدہ کوئلے کی پاور پلانٹس تک جلد از جلد ترسیل کو یقینی بنانے کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں۔

شہباز شریف نے درآمدی عمل کو تیز تر بنانے کیلئے وزیر دفاع خواجہ آصف کی سربراہی میں تمام متعلقہ حکام کی کمیٹی بنانے کی ہدایت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں