وزیراعظم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کی سمری مسترد کر دی

وزیراعظم شہباز شریف نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کی سمری مسترد کر دی۔

ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ پٹرول کی 23 اور ڈیزل کی 53 روپے قیمت بڑھانے کا کوئی امکان نہیں۔ آج پٹرول مہنگا نہیں ہوگا، وزیر اعظم شہباز شریف نے پٹرولیم قیمتوں میں اضافے کی سمری آج مسترد کردی ہے۔

اس سے قبل پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کی سمری حکومت کو ارسال کی تھی۔

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے حکومت کو تجویز دی تھی کہ پٹرول 29 جبکہ ڈیزل 55 روپے فی لٹر مہنگا کیا جائے۔

واضح رہے کہ پٹرول کی موجودہ قیمت 209 روپے 86 پیسے، ڈیزل 204.15 روپے فی لٹر، لائٹ ڈیزل 178 روپے 03 پیسے جبکہ مٹی کا تیل 181.94 روپے فی لٹر میں دستیاب ہے۔

خیال رہے کہ 26 مئی اور دو جون کو مسلسل دو بار پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 30 .30 روپے کا اضافہ کیا گیا تھا۔

دو روز قبل وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے خدشے کا اظہار کیا تھا کہ فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز جون میں لگیں گے تو ایسا بل آئے گا اللہ معاف کرے، بجلی کا سرکلر ڈیٹ مزید بڑھا تو نظام بیٹھ جائے گا، اگر جولائی تک پٹرول اور ڈیزل پر سبسڈی ختم نہ کی تو ملک دیوالیہ ہو جائے گا۔

مفتاح اسماعیل نے گیس کی قیمتیں بڑھانے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ گیس کے محکمے میں بھی خسارے کا سامنا ہے، گیس کا سرکلر ڈیٹ 1500 ارب روپے کا ہوگیا ہے، گیس میں ابھی تھوڑی سی گنجائش ہے، چار ہزار کی گیس لے کر 500 روپے کی تو نہیں دے سکتے، ستر فیصد گھریلو صارفین کو 500 کے قریب بل آتا ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بجلی کا سرکلر ڈیٹ مزید بڑھا تو نظام بیٹھ جائے گا، کوئلہ کی انٹرنیشنل قیمت 20 سال سے 50 ڈالر سے زائد نہیں تھی، اب کوئلہ کی انٹرنیشنل قیمت 300 ڈالر سے زائد ہے، اگر جولائی تک پٹرول اور ڈیزل پر سبسڈی ختم نہ کی تو ملک دیوالیہ ہو جائے گا، اگر پٹرول اور ڈیزل پر سبسڈی ختم نہ کی تو آئی ایم ایف سے معاہدہ نہیں ہوگا، بنگلا دیش کے زرمبادلہ کے ذخائر 40 ارب ڈالر سے زیادہ ہیں، نیپرا اب بھی 5 ماہ پرانی فیول کاسٹ پر بجلی کے ریٹ کے فیصلے کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے بینکوں پر بھی ٹیکس بڑھا دیا ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ انکم ٹیکس کے حوالے سے ڈسپیوٹ ہے، دس دن کے اندر 40 لاکھ لوگوں نے دو ہزار کے لیے میسج بھیجا ہے، کچھ دنوں تک ایکسپورٹ پالیسی کا اعلان کریں گے، سب سے زیادہ قرض عمران خان کی حکومت نے لیے، ملک مقروض ہوگیا ہے، ہماری مدد کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں