ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال پمز میں اس وقت مریضوں کے آپریشنز تاخیر کا شکار ہورہے ہیں جس کی وجہ سرجیکل آلات اور ادویات کی قلعت ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کےغیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کے باعث درآمدات میں رکاوٹ پیش آرہی ہےجس کی وجہ سے آپریشنز تاخیر کا شکار ہورہے ہیں اور مریضوں کو سرجیکل آلات اور ادویات کی قلت کا سامنا ہے۔
پمزاسپتال اسلام آباد کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر خالد مسعود نےبتایا ہے کہ پمز میں پورے پاکستان سے لوگ مختلف سرجریز کے لیے آتے ہیں اور ان میں زیادہ تر ایمرجنسی کیسز ہوتے ہیں اس لیے ان میں تاخیر نہیں ہونی چاہیئے۔
ہیلتھ کیئر ڈیوائسز ایوسی سی ایشن کے نائب چیئرمین عدنان صدیقی کے مطابق اوپن ہرٹ سرجریز، آرتھوپیڈک اور آنکھوں کے آپریشنز میں استعمال ہونے والے ڈیوائسز میں اس وقت کمی کا سامنا ہے جب کہ مختلف بیماریوں کی تشخیص کے لیے لیبز میں استعمال ہونے والی کٹس کی سپلائی چین بھی متاثر ہورہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ موجودہ معاشی صورتحال کے سبب ایل سیز بند ہونے کے باعث میڈیکل ڈیوائسز درآمد کرنے میں رکاوٹیں پیش آرہی ہیں جس سے اسپتالوں میں سرجریز متاثر ہورہی ہیں۔