ملک بھر میں آج یوم دفاع بھرپور جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے

ملک بھر میں آج یوم دفاع بھرپور جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے، 6ستمبر 1965وہ عظیم دن ہے جب افواج پاکستان نے ناصرف بھارت کے دانت کھٹے کئے بلکہ پاک دھرتی پر قبضے کا بھارتی خواب بھی چکنا چور کردیا۔

وفاقی دارالحکومت میں31 اور صوبائی دارالحکومتوں میں21،21 توپوں کی سلامی

یوم دفاع کی مناسبت سے آج دن کے آغاز پروفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں31 توپوں کی سلامی دی گئی جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں 21،21 توپوں کی سلامی دی گئی۔

مساجد میں پاک فوج کے شہدا کیلئے قرآن خوانی اور ملکی استحکام کیلئے دعائیں مانگی گئیں جبکہ دیگر مذاہب کے ماننے والوں کی عبادت گاہوں میں بھی دعائیہ تقریبات منعقد ہوئیں۔

یومِ دفاع کے موقع پر کراچی میں مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی تقریب منعقد ہوئی، پاک فضائیہ کے 60 جوان اور 5 خواتین کیڈٹس نے مزارقائد پر گارڈز کے فرائض سنبھال لیے۔

ایئروائس مارشل قیصرجنجوعہ تقریب میں مہمان خصوصی تھے، انہوں نے مزار پر پھول رکھے اور فاتحہ خوانی کی۔

ایئروائس مارشل قیصرجنجوعہ نےمہمانوں کی کتاب میں تاثرات درج کئے۔

یوم دفاع کی مناسبت سے لاہور میں مزار اقبال پر بھی گارڈ کی تبدیلی کی پر وقار تقریب منعقد ہوئی۔

ڈی جی رینجرز میجر پنجاب جنرل آصف حسین نے مزار اقبال پر حاضری دی، انہوں نے مزار پر پھول رکھے اور فاتحہ خوانی کی۔

ڈی جی رینجرز نے شہدا کی عظیم قربانیوں پر روشنی ڈالی، میجرجنرل آصف حسین نےعلامہ اقبال کوخراج عقیدت پیش کیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کے مطابق سیلاب متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے6 ستمبرکو یوم دفاع اور شہدا کے حوالے سے جی ایچ کیوراولپنڈی میں ہونے والی مرکزی تقریب ملتوی کردی گئی۔

جنگ ستمبر کا جب بھی ذکر ہوتا ہے معرکہ باٹا پور کو بڑے فخر سے یاد کیا جاتا ہے یہ معرکہ ہمیں تھرڈ بلوچ رجمنٹ کے ان شہدا کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے اپنی جانیں دے کر بھارتی کمانڈر کا لاہور میں ناشتہ کرنے کا خواب چکنا چور کر دیا۔

6 ستمبر 1965 کو جب بھارت نے رات کی تاریکی میں لاہور پر حملہ کیا تو افواج پاکستان نے شجاعت، دلیری اور بہادری کی جو تاریخ رقم کی وہ رہتی دنیا تک یاد رکھی جائے گی۔

1965کی جنگ میں پاک فوج نے طاقت کے نشے میں چور اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کو ناکوں چنے چبوا دیے، تاریخ شاہد ہے کہ دشمن کو اس جنگ میں ہر محاذ پر بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا اور ایک مرتبہ پھر ثابت ہو گیا کہ جذبہ، جرات اور حوصلہ ہو تو کچھ بھی ناممکن نہیں ہے۔

57سال قبل آج ہی کے دن دشمن شب کی تاریکی میں پاک سرزمین پر حملہ آور ہوا تو پاک فوج کے بہادر سپوتوں نے ہرحملے کو نہ صرف پسپا کیا بلکہ چونڈہ سیکٹر کو بھارتی سورماؤں کی لاشوں کے قبرستان میں تبدیل کردیا، اسی طرح بھارت کو کھیم کرن پر بھی منہ کی کھانا پڑی تھی۔

1965کی جنگ میں وطن کے سپوتوں نے صرف زمین پر ہی دشمن کے دانت کھٹے نہیں کیے تھے بلکہ فضاؤں میں بھی وہ تاریخ رقم کی جو آج تک سنہرے حرفوں میں چمکتی دکھائی دے رہی ہے۔

اسی جنگ کے دوران پاک دھرتی کے جاں باز اسکواڈرن لیڈر ایم ایم عالم نے بھارت کے 5ہنٹر جنگی طیاروں کو ایک منٹ میں زمیں بوس کردیا تھا جو آج تک عالمی ریکارڈ ہے۔

پاک فوج کے بہادروں نے مکار، عیار اور لومڑی کی طرح چالاک دشمن پر اپنی مہارت کی دھاک صرف زمین اور فضاؤں میں ہی نہیں بٹھائی تھی بلکہ سمندر میں بھی اس پر وہ ہیبت طاری کی کہ آج تک اسے پچھتاوا ہے۔

محاذ جنگ پر لڑنے والے جوانوں کو اشیائے خورونوش کی فراہمی ہو یا پھر زخمیوں کو خون کا عطیہ دینا ہو پوری قوم اس وقت سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہوئی تھی اور ایک دوسرے پہ سبقت لے جانے کی تگ و دو کر رہی تھی۔

یہی وہ جذبہ، ہمت، جرات اور شجاعت تھی کہ پوری دنیا نے دیکھا کہ پاکستانی فوج کے سامنے بھارتی فوج ریت کی دیوار کی طرح ڈھیر ہو گئی اور 17 روزہ جنگ کے دوران ہر قدم و محاذ پہ بدترین شکست اس کے مقدر میں لکھی گئی۔

بلاشبہ! پاکستان کی مسلح افواج نے جس بے جگری اور بہادری سے اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کو شکست دی وہ ہماری تاریخ کا روشن و درخشاں باب ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں