پاک افغان سرحد پر باب دوستی تجارت اور پیدل آمد و رفت کے لئے بحال کردیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر چمن عبدالحمید زہری کے مطابق پاک افغان بارڈر 8 روز کے بعد کھول دیا گیا ہے، اور باب دوستی سے دو طرفہ تجارت اور پیدل آمد و رفت بحال ہو گئی ہے۔
ڈپٹی کمشنر چمن نے بتایا کہ باب دوستی 8 روز قبل سرحد پار سے فائرنگ کے بعد بند کردیا گیا تھا، فائرنگ سے ایک اہلکار شہید اور 2 زخمی ہوئے تھے۔
13 نومبر کی دوپہر افغان فورسز کی جانب سے اچانک فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا، جواب میں سرحد پر تعینات پاکستان فورسز کی جانب سے بھی بھر پور کارروائی کی گئی۔
حکام کے مطابق زخمی اہلکار کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں زخمی اہلکاروں کو طبی امداد دی گئی، جب کہ شہید اہلکار کی نماز جنازہ ایف سی ہیڈ کوارٹر چمن میں ادا کی گئی۔
فائرنگ کے دوران باب دوستی سے آنے جانے والے پیدل شہریوں میں بھگدڑ مچ گئی۔ کشیدہ صورتحال کے پیش سول اسپتال چمن میں ایمر جنسی نافذ کردی گئی اور طبی عملے کو مکمل طور پر الرٹ کر دیا گیا ہے۔
فائرنگ کے بعد دونوں جانب بارڈر مکمل طور پر بند کر دیا گیا جبکہ پیدل آمدورفت اور تجارت بھی معطل ہو گئی، بارڈر پر سامان سے لدے ٹرکوں اور کنٹینروں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
ڈی سی چمن نے بتایا کہ فوری طور پر فائرنگ کی وجہ سامنے نہیں آسکی اس حوالے سے افغان حکام کے ساتھ رابطہ کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق بارڈر پر افغانستان کی جانب سے کچھ افراد نامکمل دستاویزات کے ساتھ پاکستان کی حدود میں داخل ہونا چاہتے تھے تاہم سرحد پر تعینات پاکستانی فورسز نے انہیں روک دیا جس پر افغان فورسز مشتعل ہو گئیں۔