کراچی سمیت سندھ کے مویشیوں میں پھیلنے والی لمپی بیماری اب تک 54 جانوروں کو ہلاک کر چکی ہے۔
سندھ حکومت نے مویشیوں کی ویکسی نیشن کا فیصلہ کیا ہے۔ متاثرہ علاقوں سے جانوروں کی نقل و حرکت کو بھی روکا جائے گا۔
محکمہ لائیو اسٹاک سندھ کے مطابق صوبے میں اب تک 20 ہزار 250 جانوروں میں یہ بیماری پائی گئی ہے۔ لمپی اسکن ڈیزیز سے اب تک 54 جانوروں کی اموات ہوئی ہیں۔
جانوروں میں اموات کا تناسب 0.1 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے۔صوبے بھر میں 4751 جانور بیماری میں مبتلا ہونے کے بعد صحت یاب ہوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ لمپی بیماری یا کاؤ پاکس، ایک وائرس سے پھیلنے والی بیماری ہے۔ یہ وائرس مکھی مچھروں اور دیگر حشرات کے ذریعے ایک جانور سے دوسرے جانور میں منتقل ہوتا ہے۔
کاؤ پاکس میں مبتلا جانور کو جسم پر چھالے نکلتے ہیں۔ بخار ہوتا ہے اور اس کی موت بھی ہو سکتی ہے۔
محکمہ لائیو اسٹاک سندھ کے مطابق یہ بیماری جانوروں سے انسانوں میں نہیں پھیلتی۔ بیماری پر قابو پانے کے لیے جانوروں کی ویکسی نیشن کے ساتھ ساتھ ان کی جلد پر ادویات بھی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب صوبائی وزیر لائیو اسٹاک امداد پتافی نے سندھ اسمبلی میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ لمپی اسکن ایک وائرس ہے جوجانوروں کو بیمار کررہا ہے۔جب یہ بیماری آتی ہے اسکےبعد جانور کسی بھی قسم کےدودھ دینےاور کھانےکےقابل نہیں رہتا۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس اسکا پہلا کیس نومبر 2021میں آیا تھا۔مچھروں مکھیوں سےیہ بیماری پھیلتی ہے۔یورپ افریقہ میں یہ بیماری 100سالوں سےتھی اب یہ ہمارےپاس آئی ہے۔ جانوروں کی اموات کی شرح صرف اعشاریہ 3فیصد ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ وفاق سےمطالبہ کرتےہیں جلد ازجلد اسکی ویکسین منگوائی جائے۔مچھروں کیلئے اب اسپرےکرکے ہم اس پر قابو پاسکتےہیں۔اب باڑوں میں میونسپل ڈیپارٹمنٹ سے اسپرے باڑوں میں کیےجائینگے۔فارمرز اس معاملے میں حکومت سےتعاون کریں۔