لمپی وائرس، پابندی کے باوجود مویشی منڈیاں سجنے لگیں

نوابشاہ شہر میں پابندی کے باوجود ٹھیکیداروں نے مویشی منڈیاں سجالی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق منڈی میں لاکھوں جانور اور ہزاروں بیوپاری کی آمد ہوئی جس سے لمپی وائرس جیسی ملحق بیماری پھیلنے کا خطرہ بڑھنے لگا ہے۔

دوسری جانب سندھ حکومت کی جانب سے اس بیماری کو روکنے کے لیے سندھ بھر میں غیر معینہ مدت تک مویشی منڈیوں پر پابندی لگائی گئی تھی۔

سندھ حکومت کے اس حکم پر عمل درآمد کرانے کے لیے انتظامیہ نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے جبکہ ضلع شہيد بينظير آباد کے دیگر شہروں نوابشاہ، قاضی احمد ، سکرنڈ دوڑ میں بھی مویشی منڈیوں کو انعقاد ہو چکا ہے۔

لمپی اسکن ڈیزیر ایک معتدی جلدی مرض ہے اور یہ وائرس گائے، بھینسوں اور دیگر مویشیوں کو خون چوسنے والے کیڑوں، مچھروں اور مکھی سے لگ سکتا ہے۔

اس مرض کے شکار جانور کی جلد پر تکلیف دہ پھوڑے اور زخم ہوجاتے ہیں، جانور کو بخار رہتا ہے، آنکھوں سے پانی آتا ہے، بھوک نہیں لگتی اور جانور چلنے پھرنے سے گریز کرتا ہے۔

اس وائرس میں مبتلا جانور کی تولیدی صلاحیت، دودھ کی پیداوار بھی متاثر ہوتی ہے، جانوروں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بہت سے جانوروں میں اس بیماری کی زیادہ علامات ظاہر نہیں ہوتیں تاہم یہ بعض کیسز میں جان لیوا بھی ثابت ہوتی ہے۔

سندھ کی عوام کو اس مویشیوں میں پھیلنے والے اس وائرس سے بچنے کے لئے چند دنوں تک گائے کے گوشت، دودھ، مکھن، اور دیگر اشیا کے استعمال سے گریز کرنا چاہیئے۔

یہ پھیلنے والی بیماری ہے لہٰذا اس سے متاثرہ علاقوں میں گوشت، دودھ اور دیگر ڈیری مصنوعات کی قلت بھی ہوسکتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں