اسحاق ڈارکی اشتہای قراردینے کیخلاف درخواست واپس ہونے کے بعد اشتہاری اور مقرور قراردینے کا فیصلہ برقرار ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اشتہای قرار دینے کے خلاف درخواست واپس لے لی جس کے بعد سپریم کورٹ نے مسلم لیگ ن کے سینئررہنما اسحاق ڈار کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی۔
عدالت نے درخواست خارج ہونے سے اسحاق ڈار کو اشتہاری اور مفرور قرار دینے کا فیصلہ برقرار رکھا۔
اسحاق ڈار کی جانب سے سپریم کورٹ میں وکیل سلمان بٹ عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت سے کہا کہ متعلقہ فورم سے رجوع کرنا چاہتے ہیں۔
جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دورکنی بنچ نے سماعت کی۔
دوسری جانب سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کی درخواستیں خارج کردیں۔
سپریم کورٹ نے معاملہ غیرمؤثر ہونے پر درخواستیں خارج کیں۔
مسلم لیگ ن کے سابق رہنما ظفرعلی شاہ اور وحید کمال کی جانب سے پی ٹی آئی کے استعفوں کی منظوری کیلئے 2015 میں درخواستیں دائرکی گئی تھیں۔
وکیل حامد خان کا مؤقف تھا کہ استعفوں کا معاملہ 2013 کی اسمبلی سے متعلق ہے۔ 2013 کی اسمبلی معیاد 2018 میں ختم ہو چکی ہے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ تو پھر یہ معاملہ غیر مؤثر ہوگیا۔