اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری اور پولیس افسران کو دھمکیاں دینے کے کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت آج ہوگی۔
گزشتہ سماعت کے دوران عدالت نے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض نئی دفعات میں بھی عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے 12 ستمبر تک توسیع کردی تھی۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج راجہ جواد عباس آج سماعت کریں گے، سابق وزیر اعظم ڈاکٹر بابر اعوان کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوں گے کیونکہ عدالت نے آج فریقین سے حتمی دلائل طلب کر رکھے ہیں ساتھ ہی اسلام آباد ہائی کورٹ نے پولیس کو مقدمے کا چالان جمع کرانے سے روک رکھا ہے۔
عمران خان نے 20 اگست کو ایف نائن پارک میں احتجاجی جلسے سے خطاب کے دوران شہباز گِل پر مبینہ تشدد کے خلاف آئی جی اور ڈی آئی جی اسلام آباد پر کیس کرنے کا اعلان کیا تھا۔
دوران خطاب عمران خان نے شہباز گل کا ریمانڈ دینے والی خاتون مجسٹریٹ زیبا چوہدری کو نام لے کر دھمکی بھی دی تھی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ، “آئی جی، ڈی آئی جی اسلام آباد ہم تم کو نہیں چھوڑیں گے، تم پر کیس کریں گے مجسٹریٹ زیبا چوہدری آپ کو بھی ہم نے نہیں چھوڑنا، کیس کرنا ہے تم پر بھی، مجسٹریٹ کو پتہ تھا کہ شہباز پر تشدد ہوا پھر بھی ریمانڈ دے دیا” ۔
بعد ازاں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے قانونی کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے ٹویٹ میں کہا تھا کہ خاتون مجسٹریٹ، آئی جی اور ڈی آئی جی پولیس کو دھمکی دینے والوں کو قانون کا سامنا کرنا ہوگا۔