وزیراعظم عمران خان نے سینئر صحافیوں سے ملاقات میں دھمکی آمیز خط کے مندرجات سامنے رکھ دیے۔
سینئر اینکر عمران ریاض کا کہنا ہے کہ روس سے متعلق پاکستان کے موقف سے امریکا اور یورپ خوش نہیں، خط میں بہت جارحانہ اور سخت زبان استعمال کی گئی ہے اور دورہ روس پر وزیراعظم عمران خان کو نشانہ بنایا گیا ہیں۔
ملاقات میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ آئینی طور پر ممانعت ہے کہ ہم خط دکھائیں، عسکری قیادت کو خط کے مندرجات پر اعتماد میں لیا گیا۔
وزیراعظم سے ملاقات میں شریک سینئر اینکر عمران ریاض کا کہنا تھا کہ خط بھیجنے والے ملک کا خیال ہے کہ دورہ روس عمران خان کا اکیلے کا اقدام تھا اور عمران خان کو ہی موجودہ خارجہ پالیسی کا مورد الزام ٹھہرایا گیا ہیں۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ اگر وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو پاکستان کی ساری غلطیاں معاف کردی جائیں گی ورنہ دوسری صورت میں تعلقات میں خرابی آئے گی۔
ذرائع کے مطابق خفیہ مراسلہ سابق سفیر اسد مجید نے امریکی اسٹیٹ سیکرٹری سے ملاقات کے بعد دفترخارجہ کو بھیجا۔ حکومت نے یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ قومی اسمبلی کے ان کیمرا اجلاس میں بھی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی مراسلے پر بریفنگ دیں گے۔
اس سے قبل وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم نے دھمکی آمیز خط کے مندرجات کابینہ کے سامنے رکھ دئیے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میرے خلاف عالمی سازش کی گئی ہے،خط میں کہاگیا کہ عدم اعتماد ناکام ہوئی تو پاکستان کو نقصان ہوگا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اتوار 27 مارچ کو اسلام آباد میں ہونے والے جلسے میں ایک خط کا تذکرہ کیا تھا جس میں تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئی تھیں۔ منگل کو پارٹی ترجمانوں کے اجلاس میں عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ خط 7 مارچ کو موصول ہوا، جیسے ہی خط ملا تحریک عدم اعتماد بھی فوری پیش کردی گئی.