سابق وفاقی وزیر اور تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان کی تازہ مبینہ آڈیو جوڑ کر بنائی گئی ہے، اور اگر یہ آڈیو درست مان بھی لی جائےتوخریدے ہوئے لوگ کہاں تھے۔
عمر ایوب اور علی اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما اسد عمر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کیا، وہ سائفر کو بھی پڑھ لیتے۔ سائفر کی جوڈیشل کمیشن بنا کر تحقیقات کرائی جائیں، رانا ثنااللہ کی بنائی کمیٹی کی رپورٹ کوئی مان لے یہ ممکن نہیں لگ رہا، قومی سلامتی کمیٹی کے 2 اجلاسوں میں سازش واضح ہوچکی ہے۔
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے سیلاب کے حوالے سے کل بات کی، لوگ انہیں سن رہے تھے، اور پتہ نہیں کیا سمجھ رہے ہوں گے۔ عمران خان اگر سیاست کر رہا ہے تو شہبازشریف صاحب آپ لوگ کیا کر رہے ہیں، آپ لوگ عمران خان پر پرچے کاٹنے میں مصروف ہیں، اب ایک ہی پرچہ رہ گیا ہے وہ بھینس چوری کرنے کا ہوگا۔
اسد عمر نے کہا کہ عمران خان سیلاب متاثرین کے لیے دن رات فنڈ ریزنگ کر رہے تھے، اور یہ لوگ عمران خان کے خلاف مقدمے درج کررہے تھے، لیگی رہنما پرویز رشید نے کیا کہا تھا، ساری قوم جانتی ہے، یہ سب فوج کے خلاف سخت بیانات دے چکے ہیں۔
اسد عمر نے مزید کہا کہ شہبازشریف اس معاملے پر بات کرنے سے احتیاط کریں، آپ کا دامن داغدار ہے، آپ نے فوج پر حملے کئے ہوئے ہیں، جن کے گھروں میں شہداء کے وارث ہیں وہ آپ کو سننا نہیں چاہتے، آپ اسمبلی میں بھی دوسروں کو سلیکٹر کہتے رہے، آج قوم کو بتائیں کہ کون سلیکٹر ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ آپ آئی ایم ایف سے متعلق بات کرنے پر شوکت ترین کو غدار کہتے ہیں، آپ کی حکومت 16 فیصد سے 45 فیصد شرح مہنگائی لے کر گئی، رپورٹ بتاتی ہے اس دور میں پاکستان کا دیوالیہ ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے، جب ہماری حکومت ختم ہوئی تو موڈیز کی رپورٹ مستحکم تھی۔
عمران خان کی تازہ مبینہ آڈیو پر اسدعمر نے کہا کہ عمران خان کی ہارس ٹریڈنگ سے متعلق مبینہ آڈیو جوڑ کر بنائی گئی ہے، واضح سنائی دے رہا ہے کہ جوڑی گئی، جس نے ریکارڈنگ کی اس سے ہی پوچھا جائےکہ کیا یہ اصل ہے، یہ آڈیو درست مان بھی لی جائےتوخریدے ہوئے لوگ کہاں تھے۔
اسد عمر نے مزید کہا کہ ابھی ابھی سیف اللہ نیازی کوسینیٹ سےاٹھا لیا گیا ہے یہ قابل افسوس ہے، اسلام آباد کو کنٹینرز سے بھرا جارہا ہے آپ اپنی ہی عوام سے خوفزدہ کیوں ہیں، میڈیا سمیت سب کو قومی معاملات کی سنجیدگی کو دیکھنا چاہیئے، عوام کو فیصلہ کرنے دیں میدان بھی حاضر ہے اور گھوڑا بھی۔