ہنگری کی تاریخ میں پہلی بار خاتون صدر منتخب

ہنگری کی تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون صدر منتخب ہوگئیں، پارلیمنٹ نے جمعرات کو کیٹیلن نوواک کو ملک کی پہلی خاتون صدر کے طور پر منتخب کیا۔

جنہوں نے ارکان پارلیمنٹ سے 137 ووٹ حاصل کیے جبکہ مخالفت میں پڑنے والے ووٹوں کی تعداد 51 تھی۔ حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والی کیٹیلن اس سے قبل ملک کی خاندانی امور کی وزیر کے طور پر بھی اپنی ذمہ داریاں انجام دے چکی ہیں۔

نوواک نے ووٹنگ سے پہلے ایک تقریر میں کہا کہ ہم خواتین بچوں کی پرورش کرتی ہیں، بیماروں کی دیکھ بھال کرتی ہیں، کھانا پکاتی ہیں، ضرورت پڑنے پر ایک ہی وقت میں دو جگہوں پر ہوتی ہیں، پیسہ کماتی ہیں، پڑھاتی ہیں اور نوبل انعام جیتتی ہیں۔

ہنگری کی سب سے کم عمر سربراہ مملکت نے مزید کہا کہ ہم الفاظ کی طاقت جانتے ہیں لیکن اگر ہمیں خاموش رہنا پڑے اور صرف سننا پڑے، تو ہمیں وہ بھی آتا ہے اور اگر خطرہ لاحق ہو تو مردوں کے مقابلے میں ہمت کے ساتھ اپنے خاندانوں کا دفاع کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں ایک عورت ہوں اور ہنگری کی قابل صدر بننا چاہتی ہوں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں