ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریاں، اموات 937 ہوگئیں

ملک بھر میں مون سون بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں، جس کے باعث اموات کی تعداد 937 ہوگئی۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے حالیہ بارشوں اور سیلاب میں جانی و مالی نقصانات کی رپورٹ جاری کردی۔

دوسری جانب حکومت نے جمعرات کو ملک میں ‘نیشنل ایمرجنسی’ کا اعلان کیا کیونکہ شدید بارشوں میں اموات کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے، جبکہ وزیراعظم سکھر میں متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔

حکومت کی اپیل پربین الاقوامی تنظیموں اور مالیاتی اداروں نے اب تک سیلاب زدگان کے لیے 500 ملین ڈالر سے زیادہ کی فوری امداد کا وعدہ کیا ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے قطر کا دو روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد سیلاب زدگان کی امداد کے لیے اسلام آباد میں بین الاقوامی ڈونرز کے ساتھ ایک اجلاس کی بھی صدارت کی۔

اس کے علاوہ وزیر اعظم نے سیلاب سے متاثرہ افراد کی امدادی کوششوں کو تیز کرنے کے لیے ‘وزیراعظم ریلیف فنڈ 2022’ قائم کیا ہے۔

عالمی تنظیموں سمیت ممالک کی جانب سے کتنی امداد دینے کا وعدہ کیا

ورلڈ بینک سے 350 ملین ڈالر، اقوام متحدہ کی ایجنسی ورلڈ فوڈ پروگرام سے 110 ملین ڈالر،ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے 20 ملین ڈالر، برطانیہ کی جانب سے 1.5 ملین پاؤنڈز، متاثرین کی بحالی اور طویل مدتی منصوبوں کیلئے مزید 38 ملین پاؤنڈز دیئے جائیں گے۔

اس کے علاوہ چین کی جانب سے 300,000 ڈالر کی ہنگامی نقدی امداد اور 25,000 خیمے اور دیگرسامان دیا جائے گا۔

این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بارشوں سے مزید 34 افراد زندگی کی بازی ہار گئے ۔

گزشتہ روز بلوچستان میں 4، خیبر پختونخوا میں 16جبکہ سندھ میں جاں بحق افراد کی تعداد 13 ریکارڈ کی گئی ۔

ملک بھر میں 14 جون سے اب تک مجموعی طور پر جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 937 تک جا پہنچی ،سب سے زیادہ سندھ میں 306، بلوچستان میں 234 اور خیبرپختونخوا میں 185 افراد لقمہ اجل بن گئے ۔

ملک بھر میں حالیہ بارشوں میں زخمی ہونے والوں کی کل تعداد 1,343 ہو گئی، سندھ میں 876، خیبرپختونخوا میں 237 اور بلوچستان میں 101 افراد زخمی ہوئے۔

این ڈی ایم اے کے مطابق ملک بھر میں حالیہ بارشوں اور سیلاب کے باعث 145 پلوں کو نقصان پہنچا۔

بارشوں کے باعث ملک بھر میں 6 لاکھ 70 ہزار سے زائد گھروں کو نقصان ہوا اور اب تک 7 لاکھ 93 ہزار سے زائد مویشوں کو حالیہ بارشوں اور سیلاب سے نقصان پہنچا ہے۔

رپورٹ کے مطابق آزاد کشمیر میں ایک، بلوچستان میں 4، گلگت بلتستان میں 3، خیبرپختونخوا میں 2 اور پنجاب میں ایک رابطہ سڑک تاحال بلاک ہیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں