اسٹیبلشمنٹ میرے پاس تجاویز لے کر آئی تھی،عمران خان

سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ سے قبل اسٹیبلشمنٹ تجاویز لیکر میرے پاس آئی جس پر میں نے الیکشن والی تجویز سے اتفاق کیا۔

اسلام آباد میں سینئر صحافیوں سے ملاقات میں عمران خان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی آزاد باڈی کے ذریعے ہونی چاہیے، موجودہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے ہوئی۔ چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے مضبوظ فوج بہت ضروری ہے اسلئے کوئی ایسی بات نہیں کروں گا جس سے ملک کو نقصان ہو۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ روس کے دورے کے کے معاملے پر فوج آن بورڈ تھی۔ روس جانے سے پہلے جنرل باجوہ کو فون کیا، جنرل باجوہ نے کہا ہمیں روس جانا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب یہ میچ کھیلتے ہیں تو ایمپائر ساتھ ملا کر کھیلتے ہیں، شہبازشریف ابھی سے انجینئرنگ کررہا ہے، یہ اپنے افسران لگا کرمیچ فکس کریں گے، قوم سے اپیل ہے انہیں تسلیم نہ کیا جائے۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ اپنے دور حکومت میں وزیراعظم ہاؤس کے 108 کروڑ روپے بچائے، توشہ خانے سے جو کچھ لیا وہ ریکارڈ پر ہے، ایک غیرملکی صدر نے گھر آکر تحفہ دیا وہ بھی جمع کروادیا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ زرداری کے بڑے کیسز ہیں سب ضمانتوں پر ہیں، یہ کوشش میں ہیں کہ نواز شریف کے کیس ختم ہوں۔

عمران خان نے کہا کہ پچھلے انتخابات میں ٹکٹوں پر توجہ نہیں دی تھی، اس بار ٹکٹس خود دیکھ کردوں گا جب کہ اتحادیوں کوٹکٹ دے کرسبق سیکھا ہےکہ اتحادی نہیں ہونے چاہئیں، کسی الیکٹ ایبل کو ٹکٹ نہیں دوں گا۔ فرح خان سے متعلق انہوں نے کہا کہ فرح خان کے پاس عہدہ تھا نہ وزارت ، وہ کیسے پیسے لے سکتی ہے، اس سلسلے میں کسی کے پاس کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف کرپشن یاکوئی اسکینڈل نہیں آیا،کوئی ڈیل کی ہے تو بتائیں، پی ٹی آئی کے سوا کسی جماعت کے پاس فارن فنڈنگ کا ریکارڈ نہیں، ہم نے کوئی فارن فنڈنگ نہیں لی، پارٹی سے نکالے گئے شخص نے غلط کیس کیا، فارن فنڈنگ کیس تمام جماعتوں کے اکٹھا چلائیں۔

عمران خان نے کہا کہ میرے خلاف نومبر سے سازش شروع ہوئی اور جنوری میں تحریک عدم اعتمادلانے کا پلان ہوا، امریکی سفارتخانے نے ہمارے ناراض ایم این ایز سے ملاقاتیں کیں، امریکی دھمکی آنے کے بعد اتحادی بھی ان کے ساتھ مل گئے.

اپنا تبصرہ بھیجیں