’ظہیر کو کسی بھی وقت گرفتار کیا جاسکتا ہے‘

کراچی: دعا زہرا کیس میں مہدی کاظمی کے وکیل جبران ناصر کا کہنا ہے کہ ظہیر احمد کو کسی بھی وقت گرفتار کیا جاسکتا ہے۔

جبران ناصر نےبتایا کہ دعا زہرا کے شوہر ظہیر احمد کو مفرور قرار دیتے ہوئے دعا کی جلد از جلد بازیابی کا مطالبہ کیا۔

جبران ناصر نے کہا کہ ملزم ظہیر فی الحال کسی بھی حفاظتی ضمانت پر نہیں ہے، ظہیر کو پولیس کسی بھی وقت گرفتار کرسکتی ہے۔

جبران ناصر نے سوال اٹھایا کہ کراچی آمد کے موقع پر پولیس نے ظہیر کو اس وقت گرفتار کیوں نہ کیا؟

انہوں نے کہا خدشہ ہے کہ اس دوران ظہیر کی جانب سے دعا کو کوئی نقصان نہ پہنچایا جائے کیوں کہ اگر ایسا ہوا تو اس کی ذمہ دار پولیس ہے۔

جبران ناصر نے دعا کی بازیابی کے لیے احکامات جاری کرنے پر وزیراعظم اسٹریٹیجک ریفارمز سربراہ سلمان صوفی کا بھی شکریہ ادا کیا۔

یاد رہے کہ سلمان صوفی نے دعا زہرا کیس کے حوالے سے ایک ٹوئٹ کی تھی۔

سلمان صوفی نے دعا زہرا کی شادی کو چائلڈ میرج لکھتے ہوئے کہا تھا کہ سندھ پولیس کی ملزم ظہیر کو گرفتار کرنے کی درخواست پر پنجاب پولیس کو ظہیر کی گرفتاری اور بچی کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں رکھنے کی ہدایات دے دی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کے ساتھ ہراسانی میں کوئی نرمی نہیں۔

یاد رہے کہ دو روز قبل کراچی پولیس نے دعا زہرا کیس کی پیشرفت رپورٹ عدالت میں جمع کرائی تھی جس کے مطابق کیس میں ملزم اصغر علی سمیت 33 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے، ملزم ظہیر کی والدہ نور بی بی سمیت 8 خواتین بھی مقدمے میں نامزد ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق دعا زہرا کم عمر ہے، اس کے علاوہ ملزم ظہیر کا کال ڈیٹا ریکارڈ بھی حاصل کر لیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں