ڈینگی کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ، سیکڑوں افراد متاثر

گزشتہ 3 ماہ کے دوران ہونے والی موسلادھار بارشوں کے بعد کراچی میں نکاسی آب اور صفائی ستھرائی کی خراب صورتحال کے باعث شہر میں ڈینگی کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

حالیہ مون سون بارشوں کے بعد ملک میں بھر میں ڈینگی کے کیسز میں اضافہ ہوگیا ہے، محکمہ صحت سندھ کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں سندھ بھر میں 419 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے 343کیسز کا تعلق کراچی سے ہے۔

محکمہ صحت سندھ نے بتایا کہ سب سے زیادہ ہلاکتیں ضلع وسطی میں رپورٹ ہوئی ہیں، ضلع وسطی میں 15، ضلع شرقی 10، ضلع جنوبی میں کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ ضلع شرقی 107، ضلع جنوبی 55 ، ضلع کورنگی 36، ضلع ملیر 20، ضلع غربی 13 اور کیماڑی 13کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

اس کے علاوہ حیدرآباد 52، میر پورخاص9 ، سکھر 6، لاڑکانہ 6 اور شہید بے نظیر آباد 3کیسز رپورٹ ہوئے۔

محکمہ صحت سندھ نے بتایا کہ رواں سال کراچی میں ڈینگی سے 32 افراد اور حیدرآباد میں 1 شخص جان کی بازی ہار گیا۔

رواں ماہ یکم ستمبر سے آج تک کراچی میں 4 ہزار 661 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ گزشتہ ماہ اگست میں کراچی بھر میں 1265 کیسز رپورٹ ہوئے۔

محکمہ صحت سندھ کا مزید کہنا ہے کہ رواں سال سندھ بھر میں7 ہزار 951 کیسز رپورٹ ہوئے۔

محکمہ صحت کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ پشاور سمیت خیبرپختونخوا میں بھی ڈینگی کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ ہورہا ہے۔

محکمہ صحت نے بتایا کہ صوبے میں مردان، پشاور اور خیبر ڈینگی وائرس کی لپیٹ میں ہیں، اب تک مجموعی طور پر پشاور سے 148، مالاکنڈ سے 32، خیبر سے 18 اور ڈی آئی خان سے 8 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ ماہ اکتوبر میں ڈینگی کے پھیلاؤ میں اضافے کا خدشہ ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ملک کے 10 بڑے شہروں سمیت سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ڈینگی کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

کراچی ، لاہور، پشاور، راولپنڈی،اسلام آباد، حیدرآباد فیصل آباد ، سیالکوٹ ، لاڑکانہ اور ملتان میں ڈینگی میں اضافے کا امکان ہے۔

تمام متعلقہ ادارون کو ڈینگی کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پیشگی اقدامات کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

ڈینگی بخار ملک میں گذشتہ 10 سالوں سے لوگوں کی صحت کو متاثر کررہا ہے۔

ڈینگی کا پھیلاؤ مون سون کے بعد سازگار ماحول کے باعث 20ستمبر سے 5 دسمبر تک جاری رہتا ہے۔ درجہ حرارت 26 سے 29 ڈگری سینٹی گریڈ اور ہوا میں نمی کا تناسب 60 فیصد ہونا ڈینگی کی افزائش کے لیے سازگار ہے۔

ڈینگی کا مچھر سورج نکلنے کے دو گھنٹے بعد اور سورج غروب ہونے سے دو گھنٹے پہلے حملہ کرتا ہے۔درجہ حرارت 16 ڈگری سینٹی گریڈ سے نیچے جانے پر ڈینگی کی افزائش رک جاتی ہے۔

موجودہ موسمی صورتحال ڈینگی کے پھیلاؤ کے لیے بہترین ہے۔ وسط ستمبر کے وسط سے ہی ڈینگی کے حملے کے لیے سازگار موسمی ماحول بن چکا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں