کورونا وائرس کے نیا ویریئنٹ سے متعلق وزیر سندھ کا بیان

وزیرصحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا ہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کا نیا ویریئنٹ چین میں پھیل رہا ہے، یہ وائرس بتدریج اپنی طاقت کھو رہا تھا، امید ہے کہ یہ وائرس اتنا خطرناک نہیں ہوگا۔

ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ ایئر پورٹس پر اسکریننگ بڑھائی ہے، ٹیسٹ کئے جائیں گے۔

انہوں نے سندھ میں طبی صورتحال اور اعداد و شمار کی بات کرتے ہوئے بتایا کہ طبی مراکز میں 44 کروڑ 60 لاکھ مریضوں کا علاج کیا گیا ہے، بڑے اسپتالوں کو نئے سال میں سسٹم میں شامل کیا جائے گا، سندھ میں 19 لاکھ سے زائد پی سی آر کے ٹیسٹ کیے گئے ہیں، اب تک صوبے میں 582 ہلاکتیں کورونا کے باعث ہوئی ہیں.

وزیرصحت سندھ کا کہنا تھا کہ 12سال سے زائد عمر کے افراد کو 100 فیصد ویکسین لگائی گئی، 5 سے 11 سال کی 76 فیصدآبادی کی کورونا ویکسینیشن کی گئی۔

انہوں نے پولیو سے متعلق بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ صوبے میں 2 سال سے پولیو کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا، 70 لاکھ لوگ سندھ میں سیلاب سے متاثر ہوئے، سیلاب میں 17 لاکھ بچوں کو ویکسین دی گئی ہے۔

ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کے قواعد کے مطابق لیڈی ہیلتھ ورکرز کو تربیت دی گئی ہے، 50 لاکھ سے زائد سیلاب متاثرین کو طبی امداد دی گئی، 50 بستروں کا ٹراما سینٹر لاڑکانہ میں قائم کیا گیا ہے، 100 بستروں کا اسپتال سہون میں اسپتال قائم کیا گیا، سکھر میں روبوٹک سرجری ایس آئی یو ٹی چلارہا ہے جبکہ جامشورو میں 2 سو بستروں پر مشتمل اسپتال بنایا جائے گا۔

اُن کا اپنی پریس کانفرنس کے دوران مزید بتانا تھا کہ اس وقت 230 ایمبولینس ریسکیو 1122 پر کام کر رہی ہیں، ریسکیو 1122 کے لیے مزید 150 ایمبولینسز لارہے ہیں، موبائل لیب اور موبائل میڈیکل یونٹ بنارہے ہیں، سول اسپتال میں ایم آر آئی، سی ٹی اسکین کے لیے ایل سی کا مسئلہ ہے، این آئی سی وی ڈی کے سربراہ کابینہ کی منظوری سے کام کر رہے ہیں۔

وزیرصحت سندھ کا کہنا ہے کہ ادویات کی خریداری کے لیےڈریپ نے نئے ریٹ نکالنے ہیں، ریٹ کی وجہ سے ٹینڈر میں تاخیر ہو رہی ہے۔

اُن کا لیاری نرسنگ کالج سے متعلق بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ رکن اسمبلی کے ساتھ ناانصافی ہوئی، لیاری نرسنگ کالج کی پرنسپل اپنے اختیارات سے باہر نکل رہی ہیں، لیاری نرسنگ کالج کے معاملے پر تحقیقات کی گئیں ہیں اور ملوث افراد کو شوکاز دیے جا چکے ہیں۔

وزیرصحت سندھ نے کہا ہے کہ میں سول اسپتال کی لفٹ میں پھنسی نہیں تھی، لفٹ میں دو دروازے تھے، ایک دروازہ کھلا نہیں جس کے بعد مین دروازہ کھولا گیا۔

وزیرصحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے مزید کہا کہ پہلے کتا مار مہم سے کتوں کی تعداد کم ہوئی تھی، یہ معاملہ بلدیہ کا ہے، اب کتوں کو مارنے سے ڈی سی بھی ڈرتے ہیں۔

ڈاکٹر عذر اپیچوہو کا کہنا تھا کہ صحت کے شعبےکو ایل سی سے مشروط نہ کیاجائے، صحت سے متعلق مشینیں خریدنے پر یہ بندش نہیں ہونی چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں