وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ آڈیو ریکارڈنگ کی گفتگو تحریک انصاف کی جانب سے گری ہوئی حرکت ہے،تحریک انصاف کے رہنماؤں کو شرم آنی چاہئے کیوں کہ اگر ملک نہیں ہوگا تو پی ٹی آئی بھی نہیں ہوگی۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے پریس کانفرنس کرتےہوئے بتایا کہ سابق وزیرخزانہ شوکت ترین کی جو آڈیو لیک ہوئی ہے وہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے گری ہوئی حرکت ہے۔ اس آڈیو میں شوکت ترین نے گالیاں بھی دی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ صرف محسن لغاری نے کہا ہے کہ ریاست کو نقصان ہوگا، کیاعمران خان ریاست سے بڑا ہوگیا ہے اور ملک کے خلاف سازش کرتے ہوئے اسدعمراورتیمورجھگڑا کو شرم نہیں آئی کیوں کہ اگر ملک نہیں ہوگا تو پی ٹی آئی بھی نہیں ہوگی۔
مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ شہبازشریف کے وزیراعظم بننے سے قبل نوازشریف اور شاہد خاقان عباسی سمیت سب کہہ رہے تھے کہ حکومت نہ لو لیکن ہم نے سب کچھ داؤ پر لگا کر ملک بچایا۔
آئی ایم ایف سے متعلق وزیرخزانہ نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدہ بھی توڑا ہے،انہوں نے سیلز ٹیکس بڑھانے کا وعدہ کیا تھا لیکن موجودہ حکومت نے سیلز ٹیکس صفر رکھا ہے۔
آڈیو سے متعلق انھوں نے کہا کہ شوکت ترین آڈیو میں کہہ رہے ہیں کہ عمران خان سےبات ہوچکی ہے، سیاست چمکانے کیلئے تحریک انصاف والے اس حد تک جاسکتے ہیں۔
مفتاح اسماعیل نے مزید بتایا کہ آئی ایم ایف کی میٹنگ سے 72 گھنٹے پہلے خط لکھا گیا اور تحریک انصاف نے مجھے خط بھیجنے سے پہلے آئی ایم ایف کو بھیج دیا،میں نے ایک گھنٹے بعد ہی چیک کروا لیا تھا کہ وہ خط آئی ایم ایف کے پاس بھی تھا۔
مفتاح اسماعیل نے یہ بھی کہا کہ اس خط اور آڈیو سے آج ان کے اصل چہرے قوم کے سامنے آگئے ہیں،اس معاملے پر عمران خان کو قوم سے معافی مانگنی چاہئے۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کو اقتدار کی ہوس ہے لیکن پاکستان کے مفاد کو مقدم سمجھنا ہوگا۔ اگر پاکستان کا مفاد کسی کو مقدم نہیں ہے تووہ حکمرانی کےلائق نہیں ہے۔
مفتاح اسماعیل نے آئی ایم ایف سے متعلق کہا کہ خیبرپختونخوا اور پنجاب حکومت نے ایم او یو سائن کیا ہے اور جب تک یہ ایم او یو واپس نہیں لیتے،آئی ایم ایف پروگرام پر فرق نہیں پڑے گا۔
وزیرخزانہ نے امید ظاہر کی کہ پاکستان آج رات آئی ایم ایف پروگرام کو کامیاب کرا لے گا۔
مفتاح اسماعیل کا یہ بھی کہنا تھا کہ جو بھی میرجعفر کی بات کرتا تھا اب اس بات کو بہت دور تک لے جایا جائے گا،نیشنل سیکیورٹی کے اندر یہ معاملہ لے جانا وزیراعظم کی صوابدید ہے اور میں فوجداری کے معاملات میں نہیں پڑوں گا،نیشنل سیکیورٹی میں لے جانے کا معاملہ مل کر طے ہونا چاہئے۔
حالیہ موسمی صورتحال پر انھوں نے کہا کہ ملک میں سیلاب سے کم ازکم 10 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے اور یہ سال 2010 کے سیلاب سے بھی تباہ کن سیلاب ہے،اس سلسلے میں پاکستان آئی ایم ایف سے بھی بات کرے گا۔