پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ صحافی ارشد شریف کی موت کے معاملے پر انکوائری ہونی چاہیے۔
راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے کہا کہ ارشد شریف پاکستان کی صحافت کا آئیکون تھے، شہیدوں کے حوالے سے ان کے پروگرام میں درد جھلکتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ وہ انتہائی محنتی صحافی تھے، کیونکہ ان کی وجہ شہرت تحقیقاتی صحافت تھی۔
پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ دس اگست کو پشاور ایئرپورٹ سے ارشد شریف دبئی کے لیے روانہ ہوئے، کے پی حکومت نے ارشد شریف کو ایئرپورٹ تک مکمل پروٹوکول فراہم کیا، 5 اگست کو ارشد شریف سے متعلق کے پی حکومت کی طرف سے تھریٹ الرٹ جاری ہوا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ اس تھریٹ الرٹ سے سیکیورٹی اداروں سےکوئی معلومات شیئر نہیں کی گئیں، اس سے ظاہر ہوتا ہے تھریٹ الرٹ مخصوص سوچ کے تحت جاری کیا گیا، تھریٹ الرٹ سے لگتا ہے ارشد شریف کو ملک چھوڑنے پر مجبور کرنا تھا۔
لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار کا یہ بھی کہنا ہے کہ سلمان اقبال نے شہباز گل کی گرفتاری کے بعد عماد یوسف کو کہا ارشد شریف کو باہر بھیج دیا جائے، سلمان اقبال کو پاکستان واپس لا کر شامل تفتیش کرنا چاہیے، ہم سب کو انکوائری کمیشن کا انتظار کرنا چاہیے، اپنے اداروں پر اعتماد رکھیں، میری گزارش ہے اپنے اداروں پر اعتماد رکھیں۔