ملک بھر کے 42 کنٹونمنٹ بورڈز کے انتخابات کیلئے پولنگ کا وقت ختم ہوگیا ہے۔ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بلاتعطل جاری رہی۔
ملک بھر کے 42 کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات میں 219 وارڈز ہیں، 7 نشستوں پر امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوگئے ہیں ، کامرہ کے 5 میں سے 4 وارڈز میں حلقہ بندی کے تنازع کے باعث الیکشن نہیں ہورہا جب کہ راولپنڈی اور پنوں عاقل کے ایک ایک وارڈ میں بھی امیدواروں کے انتقال کےباعث انتخاب ملتوی کئے گئے ہیں، اس طرح اب صرف 206 سیٹوں پر پولنگ ہوئی۔
مجموعی طور پر ایک ہزار 559 امیدوار میدان میں ہیں، سب سے زیادہ 180 امیدوار پی ٹی آئی نے میدان میں اتارے ہیں، مسلم لیگ (ن) کے 143، پیپلز پارٹی 112، جماعت اسلامی 104، کالعدم تحریک لبیک پاکستان 86، اللہ اکبر تحریک کے 74 ، ایم کیو ایم کے 42، پی ایس پی 35، (ق) لیگ 34 اور جے یوآئی کے 25 امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، اس کے علاوہ 659 آزاد امیدوار بھی کنٹونمنٹ بورڈ الیکشن میں قسمت آزمائی کررہے ہیں۔
امن وامان کو یقینی بنانے کے لئے پولنگ اسٹیشنز پر پولیس تعینات ہے جب کہ پولنگ اسٹیشنز کی حدود کے باہر رینجرز اور ایف سی اہلکار بھی موجود ہیں، رینجرز اور ایف سی کے انچارج افسران کو مجسٹریٹ کے اختیارات تفویض کئے گئے ہیں۔ حساس ترین پولنگ اسٹیشنز کے اندر سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کئے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ضابطہ اخلاق کے مطابق پولنگ اسٹیشن کے اندر موبائل لے جانے پر پابندی ہے، کوئی بھی ووٹر یا پولنگ ایجنٹ اپنا موبائل فون پولنگ اسٹیشن کے اندر نہیں لے جاسکتا تاہم پریزائیڈنگ آفیسر اور اسسٹنٹ پریزائیڈنگ آفیسرز کو استثنیٰ حاصل ہے، پریذائیڈنگ افسران ووٹوں کی گنتی کے فوراً بعد نتائج کا اعلان پولنگ اسٹیشن پُر کریں گے جبکہ ریٹرننگ افسر وارڈز کے نتائج کی تکمیل کے بعد فوری طورپر غیر حتمی نتائج کا اعلان کریں گے۔
کراچی کے 6 کنٹونمنٹ بورڈ کے 42 وارڈز میں 9خواتین سمیت 343 امیدوار میدان میں ہیں، ان میں سے 238 کا تعلق مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں سے ہے جبکہ 105 امیدوار آزاد حیثیت میں الیکشن لڑرہے ہیں۔ کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ میں صدر مملکت عارف علوی، گورنر سندھ عمران اسماعیل سمیت مختلف سیاسی و سماجی شخصیات، اراکین اسمبلی، کھیلوں اور شوبز کے میدان میں شہرت پانے والے کھلاڑیوں اور فنکاروں کے ووٹ بھی موجود ہیں۔
حیدرآباد کنٹونمنٹ بورڈ کی 10 نشستوں پر8 سیاسی ومذہبی جماعتوں کے 54 اور 20 آزاد امیدواروں مدمقابل ہیں، 48 ہزار سے زائد مرد و خواتین ووٹرز کے لیے 35 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں جن میں سے7 پولنگ اسٹیشن کو انتہائی حساس قراردیے گئے ہیں۔
لاہور اور والٹن کنٹونمنٹ میں 10، 10 وارڈز ہیں جبکہ 20 نشستوں پر 268 امیدوار مدمقابل ہیں۔ لاہور کنٹونمنٹ میں 110 جب کہ والٹن میں 158 امیدوار ہیں۔ یہاں مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔
ضلع راولپنڈی کے 5 کنٹونمنٹ بورڈز راولپنڈی، چکلالہ، مری ، ٹیکسلا اور واہ میں بھی پولنگ کا عمل جاری ہے، راولپنڈی، چکلالہ اور واہ کنٹونمنٹ بورڈز میں 10، 10 ، ٹیکسلا کنٹونمنٹ بورڈ میں 5 جب کہ مری بورڈ میں 2 وارڈ ہیں، جہاں 6 لاکھ 64 ہزار 894 رجسٹرڈ ووٹرز کے لئے ایک ہزار 604 پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے ہیں۔
خیبرپختونخوا میں مجموعی طور پر 33 کنٹونمنٹ وارڈز میں انتخابات ہورہے ہیں، ایبٹ آباد میں 10، پشاور میں 5، نوشہرہ میں 4، رسالپور اور کوہاٹ میں 3،3 ، مردان، بنوں،ڈی آئی خان اور حویلیاں میں 2،2 نشستوں پر پولنگ کا عمل جاری ہے، صوبے بھر میں 131 پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں، جن میں سے مردوں کے 54، خواتین کے 52 اور 25 مشترکہ پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں۔
بلوچستان کے کوئٹہ ، ژوب اور لورالائی کنٹونمنٹ بورڈز کے 9 میں سے 8 وارڈز پر پولنگ ہورہی ہے، کوئٹہ کے 5 وارڈز میں مجموعی طور پر 35 جب کہ ژوب کی 2 نشنستوں پر 7 امیدوار میدان میں ہیں، لورالائی کے 2 وارڈز میں سے ایک پر آزاد امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوچکا ہے جب کہ ایک نشست پراب 5 امیدوار مقابلے میں ہیں۔