پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ جعلی حکمرانوں کے تین سالوں نے پاکستانی ریاست کو غیر محفوظ ریاست بنادیا ہے، موجودہ حکمرانوں نے پاکستانی قوم کو غیر محفوظ قوم بنادیا ہے، آج دنیا آگے بڑھ رہی لیکن پاکستان پیچھے دھکیل دیا گیا ہے۔
کراچی میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اب جلسے بھی ہوں گے، روڈ کاررواں بھی چلیں گے اور اسلام آباد کی طرف مارچ بھی ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کشمیر اس مودی کو بیچ دیا گیا جو تمھارا فون بھی نہیں سنتا تھا، اس وزیراعظم نے آزاد کشمیر میں ریفرنڈم کا اعلان کیا، اسے کشمیر پر ریاست کا موقف بھی معلوم نہیں۔
سربراہ پی ڈی ایم نے امریکیوں کو اسلام آباد لانے پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے امریکا کے لیے اسلام آباد اور کراچی کے تمام ہوٹل کھول دیے۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم قائدین نے ملکی حالات، سیاست کے ہر پہلو سے عوام کو آگاہ کیا۔
فضل الرحمان نے کہا کہ محرم کا مہینہ یہ ہی بتاتا ہے کہ یزید کے ہاتھوں پر بیعت نہیں کرنی، ایسی صورت حال میں خاموش تماشاہی نہیں رہ سکتے، یہ ناجائز حکومت ہے اس کو کوئی عوامی مینڈیٹ حاصل نہیں، آج ہماری معیشت جمود کا شکار ہے۔
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ عمران خان نے ملک کو کہاں پہنچا دیا ہے؟ لوگو! اٹھو، انقلاب لاؤ، انقلاب کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے۔
فضل الرحمان نے مزید کہا کہ معیشت کمزور ہو تو کامیاب خارجہ پالیسی نہیں بن سکتی، نواز شریف نے سی پیک کا افتتاح کیا، کام شروع ہوا تو عالمی قوتوں کو برداشت نہیں ہوا، ہم نے چین سے کہا کہ پاکستان کے راستے سے دنیا کے ساتھ تجارت کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے معاشی ترقی کی بنیاد رکھی، چین کی 70 سال کی دوستی کو معاشی دوستی میں تبدیل کیا۔
فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان کبھی کبھی نمائش کرنے کے لیے امریکا کے خلاف ایک دو جملے بھی کہہ دیتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے پاکستان کی معشیت کو برباد کردیا آج پاکستان تنہائی کا شکار ہے، عمران خان سے اڈے مانگے کس نے ہیں؟۔
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ عمران خان کو کشمیر کے حوالے سے پاکستان کا ریاستی موقف بھی نہیں پتا، مودی عمران خان کا فون اٹھانے کو تیار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ گلگت، کشمیر میں لوگوں کا ووٹ چوری کر کے پی ٹی آئی کو دیا گیا۔