سندھ میں پیر سے اسکول کھلیں گے، ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ ہوگیا۔
ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کی پیر سے 100 فیصد ویکسینیٹد اسٹاف والے اسکول کھولے جا سکیں گے۔ اسکول میں تمام تدریسی و غیر تدریسی عملے کی ویکسینیشن ضروری ہوگی۔ تمام ادارے 50 فیصد حاضری کے ساتھ کھول دیے جائیں گے۔ ہفتے میں چھ دن اسکول کھلیں گے، تین دن پچاس فیصد جبکہ تین دن باقی پچاس فیصد بچوں کی کلاسز ہوں گی۔
ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ والدین کو اسکول مالکان ویکسینیشن کے حوالے سے آگاہی دیں گے۔والدین کو آگاہی دی جائے گی کہ ویکسین لگوا کر ویکسینیشن کارڈ اسکول میں جمع کروائیں۔اسکولوں میں کورونا اور ویکسینیشن کی صورتحال کا جائزہ صرف محکمہ تعلیم کی کمیٹی ہی لے گی۔
خیال رہے کہ سندھ بھر میں تعلیمی ادارے9اگست کو کھولنےکا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن کورونا کی صورتحال دیکھتے ہوئے تاریخ بڑھا دی گئی۔بعد ازاں تعلیمی ادارے23 اگست سے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے 23 اگست کو بھی اسکول نہ کھولنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کراچی سمیت سندھ بھرمیں اسکولز ایک ہفتہ مزید نہیں کھلیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پورے صوبے میں تعلیمی ادارے30 اگست سے کھلیں گے۔ تعلیمی اداروں میں داخل ہونے سے قبل اساتذہ، طلبا اوروالدین کو کورونا سرٹیفکیٹ دکھانا ہوگا۔
صوبائی محکمہ تعلیم کا کہنا تھا کہ تمام اساتذہ اور تعلیمی اداروں کا دیگر عملہ ویکسی نیشن لازمی کرائے، ورنہ تنخواہ نہیں ملے گی۔
اسکول بند رکھنے کے فیصلے پر سندھ حکومت کو اپوزیشن اور پرائیوٹ اسکولز ایسو سی ایشن کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔