اسلام آباد: افغانستان میں ایک جامع سیاسی تصفیے کے لیے پاکستان کی کوششوں کے تحت وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی تاجکستان، ازبکستان، ترکمانستان اور ایران کے دورے پر روانہ ہوئے ہیں اور چار ملکی دورے کے پہلے مرحلے میں تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے پہنچ گئے ہیں۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر خارجہ اپنے دورے کے دوران افغانستان کی تازہ ترین پیش رفت کے حوالے سے پاکستان کا نقطہ نظر شیئر کریں گے۔
پاکستان کا خیال ہے کہ پڑوسی ممالک کا افغانستان اور خطے کے امن، سلامتی اور استحکام میں حصہ ہے، مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے اور امن، سلامتی، استحکام اور علاقائی رابطے کے مشترکہ اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے پڑوسیوں کے ساتھ قریبی رابطہ کرنا ضروری ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ دورہ ایک مربوط علاقائی نقطہ نظر کو فروغ دینے، وسطی اور مغربی ایشیا کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو مضبوط بنانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔
دوسری جانب ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی چار ملکی دورے کے پہلے مرحلے میں تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے پہنچے ہیں جہاں وہ تاجک قیادت سے افغانستان میں رونما ہونے والی سیاسی صورتحال اور اس کے مستقبل کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق شاہ محمود قریشی آج اپنے تاجک ہم منصب سراج الدین اور صدر امام علی رحمان سے ملاقاتیں کریں گے۔