اسلام آباد سمیت پنجاب، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے مختلف شہروں میں گزشتہ رات زلزلےکے شدید جھٹکے محسوس کیےگئے، خیبر پختونخوا میں زلزلے نے سب سے زیادہ نقصانات ہوئے جہاں 9 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
زلزلےکے باعث ملک بھر میں 160 سے زائد افراد زخمی ہوئے، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلےکا مرکز افغانستان میں ہندوکش کا خطہ تھا، زلزلے کی شدت 6.8 ریکارڈ کی گئی۔
زلزلے کے جھٹکے ترکمانستان، بھارت، قازقستان، تاجکستان ، ازبکستان، چین، افغانستان کرغزستان میں بھی محسوس کیے گئے۔
پشاور، کوہاٹ، صوابی میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ زلزلے کے جھٹکے لاہور ،کوئٹہ راولپنڈی میں محسوس کیے گئے۔
اس کے علاوہ بہاولپور ،لودھراں، ڈی جی خان، میانوالی، خانیوال، ٹوبہ ٹیک سنگھ، پارا چنار، کرک میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، لکی مروت، مردان ، باجوڑ، نوشہرہ اور گرد و نواح میں بھی زلزلےکے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔
اسکردو اور چلاس میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیےگئے۔ خوفزدہ لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھرو ں سے باہر آگئے۔
زلزلے کے نقصانات کے حوالے سے نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ابتدائی رپورٹ جاری کردی ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق زلزلے کے بعد 3.7 کا ایک آفٹرشاک بھی آیا، گلگت بلتستان کے علاقے استور میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث راستہ بلاک ہوگیا، اسلام آباد کے علاقے ایچ الیون میں خداداد ہائٹس بلڈنگ کو نقصان پہنچا، خیبرپختونخوا میں زلزلے سے 2 افراد جاں بحق ہوئے، خیبرپختونخوا کے مختلف مقامات پر66 افراد زخمی ہوئے، صوابی میں گھرکی چھت گرنے سے 5 افراد زخمی ہوئے، چترال میں گھر اورچھت اور دیوار گرنے سے 2 افراد زخمی ہوئے۔
خیبرپختونخوا(کے پی) میں زلزلے سے ہونے والے نقصانات سے متعلق صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے رپورٹ جاری کردی۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق خیبرپختونخوا میں زلزلے سے 19 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا، زلزلےکے نتیجےمیں 9 افراد جاں بحق اور 44 افراد زخمی ہوئے۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہےکہ ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122 اور سول ڈیفنس کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، خیبرپختونخوا میں زلزلے کے بعد صورتحال کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے۔
وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کی ہدایت پر اسلام آباد کے اسپتالوں میں الرٹ جاری کردیا گیا ۔
زلزلے کے شدید جھٹکوں کے پیش نظر پولی کلینک اور پمز اسپتال میں بھی الرٹ جاری کیا گیا۔
وزیر صحت نے کہا کہ اسپتال انتظامیہ کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پیشگی اقدامات یقینی بنائے۔