لاہور کینٹ کچہری میں تحریک انصاف فواد چودھری کے راہداری ریمانڈ کی درخواست پر سماعت جاری ہے۔
فواد چوہدری کی جانب سے فاضل جج سے استدعا کی گئی کہ مجھے ایف آئی آر کی کاپی دی جائے، جس کے بعد عدالتی حکم پر فواد چوہدری کو ایف آئی آر ی کاپی دے دی گئی۔
تفتیشی افسر نے مقدمے کی کاپی اور فواد چوہدری کی گرفتار کی رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی
کینٹ کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ مدثر حیات فواد چودھری کے راہداری ریمانڈ کی درخواست پر سماعت کررہے ہیں۔
کچہری جاتے ہوئے سوال کیا گیا کہ آپ کو کیوں گرفتار کیا گیا؟ فواد چودھری نے جواب دیا کہ بغاوت کی وجہ سے، 22 کروڑ عوام پر مقدمات بنا دو، اتنی پولیس لگا دی ہے شاید کوئی جیمز بونڈ کو پیش کرنا ہے۔ میری گرفتاری کرنے والوں کو شرمندگی ہوگی۔
عدالت پیشی کے موقع پر فواد چوہدری کا میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا میری پیشی پر پولیس ایسی لگائی ہے کہ جیسے میں کوئی جیمز بانڈ ہوں، جس طرح گرفتار کیا گیا وہ مناسب نہیں تھا، مجھے یہ فون کرتے میں خود ہی آجاتا۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا میں تو کہتا ہوں کہ 22 کروڑ عوام پر مقدمات بنا دیں، مجھے گرفتار کرنے والوں کو شرمندگی ہو گی، پولیس بتائے مجھے کس جرم میں گرفتار کیا گیا ہے۔