سندھ ہائیکورٹ نے کراچی اورحیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن میں تاخیرسے متعلق جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
چیف جسٹس ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن سے استفسارکیا کہ کتنے دن میں الیکشن کرادیں گے جس پرصوبائی الیکشن کمیشن نے جواب دیا کہ ہمیں 15 روز کا وقت درکارہے۔
چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس احمدعلی شیخ نے استفسار کیا کہ آئی جی صاحب آپ تیار ہیں نفری کی فراہمی کیلئے؟ ایک دفعہ نہیں تو دوحصوں میں کروالیں، الیکشن تو کروائیں۔
جس پرآئی جی سندھ نے کہا کہ ہمارے پاس نفری کی کمی ہے، 2015 میں 22 ہزارنفری تعینات کی تھی، اب 45 ہزار نفری درکار ہے۔
چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہا کہ ایسا کیوں ہے اب زیادہ کیوں چاہیے؟ آئی جی سندھ نے بتایا کہ کورنگی الیکشن میں ہنگامہ آرائی ہوئی تھی، اس بار بھی نقص امن کا مسلہ ہوسکتا ہے۔
اس دوران ایم کیو ایم پاکستان کے وکیل نے پارٹی کی جانب سے دائرکردہ درخواست کی فوری سماعت کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ یہ درخواست دیکھ لیں جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں یہ پلندہ نہیں چاہیے، ہمیں بتائیں کیا چاہتے ہیں؟
اس دوران عدالت نے ایم کیو ایم رہنماؤں خواجہ اظہاراوروسیم اختر کو بولنے سے روک دیا۔ چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہا خواجہ صاحب آپ اور سابق میئر صاحب آپ بھی بیٹھ جائیں۔
اس کے بعد عدالت نے چیف سیکریٹری اور آئی جی سندھ کو روسٹرم پر بلا لیا۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ ہمارے پاس مکمل فورس ایک لاکھ 18 ہزار ہے، چیف جسٹس نے آئی جی سے استفسار کیا کہ دفاعی نمائش میں کتنی نفری ہے؟ آئی جی سندھ نے کہا کہ ایکسپو میں 3 ہزار نفری تعینات ہے۔
ایڈووکیٹ جنرل سندھ کا کہنا تھا کہ 2 اہم مسائل کا سامنا ہے پولیس اور رینجرز سیکیورٹی فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔ جسٹس یوسف علی سعید پوچھا کہ آپ کیا چاہتے ہیں ہم ٹیوشن کلاسزکرائیں؟ کوچنگ بھی دیں؟
ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ الیکشن کرانا الیکش کمیشن کا کام ہے صوبائی حکومت کا نہیں، ہم پہلے مرحلے کا الیکشن کرا چکے ہیں اب بھی کرانے کو تیارہیں۔
تمام دلائل کے بعد سندھ ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کی درخواستوں پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔
سندھ ہائیکورٹ کے باہر حافظ نعیم اور ایم کیو ایم کے رہنماؤں کی میڈیا سے گفتگو
امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عدالت سے الیکشن کی تاریخ لے کر نکلیں گے اور ایم کیوایم اور پی پی نے اختیاردیئے نہیں چھیننے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ایم کیوایم پیپلزپارٹی کی اتحادی رہی ہے اورکراچی کےعوام بلدیاتی انتخابات میں تاخیرنہیں چاہتے ہیں۔
ایم کیوایم پاکستان کے رہنما وسیم اخترنے کہا کہ سپریم کورٹ نے ہماری درخواست پرحکم دیا تھا، ووٹرلسٹوں، حلقہ بندیوں میں موجود خامیوں کو دورکیا جائے اور درستگی کے بعد الیکشن کروایا جائے۔ وسیم اخترکا کہنا تھا کہ غلطیاں درست نہ کی گئی توکراچی کوپھربے اختیارمیئر ملے گا، ہم چاہتے ہیں کہ کراچی میں مضبوط میئرآئے۔
خواجہ اظہارالحسن کا کا کہنا تھا کہ ہم الیکشن سے بھاگتے ہیں، ہم کہہ رہے ہیں کہ ہائیکورٹ سپریم کورٹ کے حکم پرعملدرآمد کرائے۔ انہوں نےمزید کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ پورے پاکستان پرلاگو ہوگا۔