اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر سینیٹ کی رکنیت سے مستعفیٰ ہو گئے ہیں۔
سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے اپنا استعفی چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو جمع کرا دیا ہے، استعفی کا متن ہے کہ سینیٹر فاروق ایچ نائیک کی ہدایت پر اپنا استعفی پیش کررہا ہوں۔
دو روز قبل مصطفیٰ نواز کھوکھر نے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کیا تھا، ان کا کہنا تھا آج پارٹی کے ایک سینئر لیڈر سے ملاقات ہوئی اور مجھے بتایا گیا پارٹی کی قیادت میری سیاسی پوزیشن سے خوش نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی قیادت کی طرف سے مجھ سے سینیٹ کی نشست کا استعفی مانگا گیا ہے جس کے بعد چیئرمین سینیٹ کے پاس اپنا استعفیٰ جمع کروا دوں گا۔
سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے یہ بھی کہا تھا کہ میں خوشی سے اپنا استعفیٰ پیش کرتا ہوں اور مفاد عامہ کے معاملات پر اپنی رائے کا اظہار کرنے کے اپنے حق کی قدر کرتا ہوں۔ سندھ سے سینیٹ کی نشست دینے پر پارٹی قیادت کا مشکور ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اختلافات کو ایک طرف رکھتے ہوئے یہ ان کے ساتھ ایک شاندار سفر رہا ہے اور میں ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔
رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ کیا ہم انڈین لوک سبھا کے اراکین ہیں؟ ہمارے فونز کو مسلسل ٹیپ کیوں کیا جاتا ہے؟ نقل و حرکت کی نگرانی کی جاتی ہے اور رازداری پر حملہ کیوں کیا جاتا ہے؟
انہوں نے کہا کہ سیاست دان، جج اور صحافی اکثر اس کا شکار ہوتے ہیں۔ ہم ریاست کا اتنا ہی حصہ ہیں جتنا کہ کوئی اور، ہم غدار نہیں۔