عمران خان کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف آج لاہور کے لبرٹی چوک سے اپنے لانگ مارچ کا آغاز کررہی ہے۔
تحریک انصاف کے مطابق عمران خان کی قیادت میں لانگ مارچ لاہور کے لبرٹی چوک سے جمعے کو شروع ہوگا اور 5 نومبر کو اسلام آباد پہنچیں گا۔
Visuals from Libert Chowk#LongMarchOnFriday28thOct pic.twitter.com/30M4p6xXtl
— Fahad (@FahadFMughal) October 28, 2022
لبرٹی چوک پر تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد موجود ہے تاہم کئی مقامات پر کارکنوں سے زیادہ پولیس دیکھی جارہی ہے۔
لانگ مارچ کے لیے عمران خان کا کنٹینر لبرٹی چوک میں پہنچایا جا چکا ہے۔ جس میں 5 کرسیاں لگائی گئی ہیں جن پر عمران خان اپنے قریبی ساتھیوں کے ہمراہ بیٹھ کر کسی بھی اجلاس کی صدارت کر سکتے ہیں۔
حکومت کی اتحادی جماعتوں نے تحریک انصاف کے لانگ مارچ سے متعلق رانا ثناء اللہ کی حکمت عملی کی مخالفت کردی ہے، اتحادی جماعتوں نے تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو فساد مارچ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج سب کا حق ہے لیکن یلغار کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں احتجاج سے متعلق عدالت کا ایک فیصلہ موجود ہے، اس طریقہ کارکےمطابق آئیں گے تو ہم اپنی تمام ذمہ داریاں پوری کریں گے، مخصوص جگہ پر آئیں گے تو ہم سیکیورٹی دیں گے۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ نومبر میں آر یا پار ہوجائے گا، اسلام آباد کے عوام اسلام آباد کے اندر سے نکل آئے تو کرپٹ ٹولےکو بھاگنےکی جگہ نہیں ملے گی۔
دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ملک تباہی کی طرف جانے سے 6 ماہ پہلے بچ گیا، الیکشن آئینی مدت پوری ہونےپر اگلے سال ہوں گے، والدین اپنے بچوں،بچیوں اور فیملیز کو خونی مارچ سے محفوظ رکھیں۔
گزشتہ روز عمران خان نے وڈیو پیغام جاری کیا تھا ، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ یہ مارچ حکومت گرانے یا لانے کے لیے نہیں ہے بلکہ یہ حقیقی آزادی کی تحریک ہے۔ یہ تحریک تب تک نہیں رکے گی جب تک ہم اس ملک کو حقیقی طور پر آزاد نہیں کرتے۔