عمران خان کا کہنا ہے کہ ہمارا لانگ مارچ پرامن ہوگا، عدالت کی ہدایات پر عمل کریں گے، اپنا منہ کھولنا شروع کردوں تو ملک کو نقصان ہوگا۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ 26 سال سے سیاست میں ہوں، ہم سے زیادہ کسی نے احتجاج نہیں کیا ہوگا، 120 دن کا دھرنا دیا، تاریخ ہے ہم ہمیشہ پرامن، آئین اور قانون کے اندر رہ کر احتجاج کرتے ہیں، عدالت نے جو لائنز دیں ان پر رہیں گے، ریڈ زون میں نہیں جائیں گے، 26 تاریخ کو احتجاج کال آف نہ کرتا تو انتشار پیدا ہوسکتا تھا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ فیصل واؤڈا نے جو کیا اس پر بہت افسوس ہوا، زندگی میں بہت سے لوگوں کو بدلتے دیکھا، جنہیں میں قریب سمجھتا تھا وہ امتحان کے وقت بدل گئے، ڈرٹی ہیری کی فرمائش پر فیصل واؤڈا نے پریس کانفرنس کی، جب سے ڈرٹی ہیری آیا ہے اسلام آباد میں ظلم ہونا شروع ہوگیا، ڈرٹی ہیری نے اعظم سواتی پر ظلم کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج آئین کے مطابق حکومت کا ادارہ ہے، حکومتی اداروں کے سربراہ میڈیا پر آکر سیاسی پریس کانفرنس کررہے ہیں، ایک طرف کہہ رہے ہیں کہ سیاست میں نہیں، دوسری طرف پریس کانفرنس کررہے ہیں۔
عمران خان کہتے ہیں کہ پریس کانفرنس میں جو باتیں ہوئیں ان کا جواب دوں تو ملک کو نقصان پہنچے گا، میں نے بہت کوشش کی کسی بات سے ملک کا نقصان نہ ہو، اسٹیبلشمنٹ پر کوئی بھی بات کروں تو فوج کو نقصان ہوگا، چاہتا ہوں ہماری فوج کا امیج خراب نہ ہو، دشمن چاہتے ہیں کہ پاکستانی فوج کمزور ہو، اگر فوج طاقتور نہیں ہوگی تو ملک آزاد کیسے ہوگا، ہمیشہ کوشش کی تعمیری تنقید کروں تاکہ ان کا فائدہ ہو۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کچھ لوگ غلطیاں کررہے ہیں، میں چاہتا ہوں فوج بحیثیت ادارہ بچا رہے، پوری بات بتائیں بند کمروں میں کیا باتیں ہوتی تھیں، میں نے بند کمرے میں کیا ڈیل کرنی تھی؟، میں کہیں نہیں گیا میٹنگ ایوان صدر میں ہوئی تھی، جس میں واضح طور پر کہا تھا کہ اگر ملک کو دلدل سے نکالنا ہے تو صاف اور شفاف الیکشن ضروری ہیں۔
عمران خان کا کہنا ہے کہ بدقسمتی دیکھیں رانا ثناء اللہ اس ملک کا وزیر داخلہ ہے، شہباز شریف کو سزا ہونے والی تھی وہ وزیراعظم بن گئے، منی لانڈرنگ کرنیوالا اسحاق ڈار وزیر خزانہ ہے، عوام میں یہ جا نہیں سکتے، الیکشن لڑتے ہیں ہار جاتے ہیں، بس عمران خان کیخلاف کیسز بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ارشد شریف نے خود بتایا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے، صدر کو بھی خط لکھا تھا، میں نے انہیں تجویز دی کہ ملک سے باہر چلے جائیں، وہ دلیر تھا جانا نہیں چاہتا تھا، سب جانتے ہیں ارشد شریف کو کس سے خطرہ تھا، کوئی ادارہ قانون سے اوپر نہیں ہونا چاہئے، مافیاز اور رولنگ ایلیٹ قانون سے اوپر ہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا ہے کہ خدا کیلئے لوگوں سے جھوٹ نہ بولیں، سائفر کابینہ اور نیشنل سیکیورٹی کونسل میں بھی رکھا تھا، جس میں سروسز چیف بھی بیٹھے ہوئے تھے، وہاں طے پایا کہ امریکا سے ڈیمارش کریں گے۔