پنجاب میں لاشوں کا بائیو میٹرک نظام وضع کرنے کا فیصلہ

پنجاب میں لاشوں کا بائیو میٹرک نظام وضع کرنے کا فیصلہ ہوگیا، عدالتی حکم پر نادرا کے وکیل نے تفصیلی جواب عدالت میں جمع کروا دیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے کیس پر سماعت کی، عدالت میں نادرا کے وکیل نے جواب جمع کرایا جس میں کہا گیا کہ 200 روپے کےعوض لاشوں کا بائیومیٹرک ریکارڈ مرتب ہوسکے گا۔

عدالتی حکم پر نادرا نے لاشوں کی بائیومیٹرک کا نظام وضع کرلیا جبکہ محکمہ صحت پنجاب اور نادرا کے درمیان معاہدہ طے پانا باقی ہے۔

درخواست گزار ڈاکٹر سلمان کاظمی کے وکیل اظہر صدیق نے دلائل موقف اپنایا کہ لاشوں کی بائیومیٹرک کے نظام کو مرتب کرنے کے محکمہ صحت میں تین اجلاس ہوگئے لیکن معاملات طے پانے کے باوجود نادرا اور محکمہ صحت میں تین سالوں سے معاہدہ طے نہیں ہوسکا۔

انہوں نے کہا کہ لاوارث اور اسپتال میں موجود لاشوں کی تصدیق نہ ہونے سے نشتر ہسپتال جیسے واقعات پیش آرہے ہیں اور لاوارث لاشوں کو عامل بابے جادوٹونے کےلئے استعمال کرکے انسانی لاشوں کی بےحرمتی کرتے ہیں۔

عدالت سے استدعا کی کہ بائیو میٹرک نظام کےعدالتی فیصلے پر عمل درآمد کرائے جس پر عدالت نے نادرا اور حکومت پنجاب کے درمیان معاہدہ پر عمل درآمد رپورٹ طلب کرلی ہے۔

واضح رہے کہ ملتان نشتر انتظامیہ کی غفلت کے باعث لاوارث لاشوں کو کھلے آسمان تلے رکھنے کا افسوسناک واقع پیش آیا تھا۔

واقعے پر وزیراعلی پنجاب نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تحقیقاتی کمیٹی بھی قائم کی تھی، جس کی رپورٹ آنے پر شعبہ اناٹومی کے 3 ڈاکٹرز کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں